متحدہ عرب امارات کے ویزوں میں بڑی ترامیم کر کے شہریوں کو سہولیات اور آسانیاں فراہم کی گئی ہیں۔
یو اے ای نے نئی قسم کے داخلے ویزوں اور رہائشی اجازت ناموں کا اعلان کیا ہے جس کے تحت بغیر کفیل کے بھی ویزے جاری کیے جا سکتے ہیں۔
انتظامی ضوابط داخلے کے ویزوں اور متحدہ عرب امارات کے رہائشی اب 25 سال تک کے بچوں کفالت کر سکتے ہیں جب کہ غیرشادی شدہ بیٹیوں کے لیے عمر کی کوئی حد نہیں ہے۔اس سے قبل بچوں کی کفالت کے لیے عمر کی حد 18 سال تھی۔
رہائشی اجازت ناموں کی اقسام اور شرائط کے بارے میں جامع معلومات فراہم کی گئی ہیں۔ انتظامی ضوابط سرکاری گزٹ میں اس کی اشاعت کی تاریخ سے 90 دن کے بعد نافذالعمل ہوں گے۔
گولڈن ویزا:
ترامیم گولڈن ریزیڈنس ہولڈر کو اپنے خاندان کے ممبران کی عمر سے قطع نظر اسپانسر کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ گولڈن ریزیڈنس کو درست رکھنے کے لیے متحدہ عرب امارات سے باہر قیام کی زیادہ سے زیادہ مدت سے متعلق کوئی پابندی نہیں ہے جب کہ گولڈن ریزیڈنس کے اصل ہولڈر کی موت کی صورت میں خاندان کے افراد کو ان کے اجازت نامے کی مدت کے اختتام تک یو اے ای میں رہنے کی اجازت ہے۔
5سالہ گرین ویزا:
یہ ہنر مندوں، پیشہ ور افراد، فری لانسرز، سرمایہ کاروں اور کاروباری افراد کو پیش کیے جاتے ہیں جو رہائشی اجازت نامہ منسوخ یا ختم ہونے کے بعد ملک میں رہنے کے لیے 6 ماہ تک کی اجازت دیتا ہے۔
گرین ریذیڈنس ویزا رکھنے والے اپنے فرسٹ ڈگری رشتہ داروں کے لیے رہائشی اجازت نامہ جاری کرنے کی اجازت رکھتے ہیں۔
داخلے کے ویزے:
نئے نظام کے بعد نئی قسم کے ویزے پہلی بار میزبان یا اسپانسر یعنی کفیل کے بغیر متعارف کرائے گئے ہیں۔ تمام داخلے کے ویزے سنگل یا ایک سے زیادہ افراد کے لیے دستیاب ہیں۔ نئی اقسام میں ملازمتوں، کاروبار، سیاحت، دورہ، مطالعہ اور عارضی کام کے ویزے شامل ہیں۔