منگل, ستمبر 17, 2024
اشتہار

برطانیہ میں داخلے کی کوشش پر 12 افراد سمندر میں ڈوب گئے

اشتہار

حیرت انگیز

لندن: برطانیہ میں داخلے کی کوشش پر 12 افراد سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہو گئے۔

بی بی سی کے مطابق فرانسیسی حکام نے کہا ہے کہ انگلش چینل میں تارکین وطن کو لے جانے والی ایک کشتی الٹنے سے کم از کم بارہ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

کشتی ڈوبنے سے ہلاک ہونے والوں میں 6 بچے اور حاملہ خاتون بھی شامل ہے، کشتی پر سوار افراد فرانس سے برطانیہ داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے، فرانسیسی کوسٹ گارڈز نے منگل کو کشتی حادثے میں 50 افراد کی جان بچائی۔ 12 افراد کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے، جن میں سے دو کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے۔

- Advertisement -

فرانسیسی وزیر داخلہ نے کشتی کے حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے، جب کہ لی پورٹل کے میئر اولیور باربرین نے کہا کہ بدقسمتی سے کشتی کے پیندے میں شگاف پڑ گیا تھا، جس کے باعث حادثہ پیش آیا۔

فرانسیسی بحری ایجنسی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ رواں سال انگلش چینل میں مہاجرین کی کشتی کا سب سے مہلک حادثہ ہے، انھوں نے کہا کہ جہاز میں سوار بہت سے لوگوں کے پاس لائف جیکٹ نہیں تھی، فی الحال یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ کشتی کیسے پھٹی، یہ بھی معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ کشتی کس قسم کی تھی، کچھ تارکین ربڑ کی ڈونگیوں میں بھی دریا کراس کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

فرانسیسی وزیر داخلہ نے کہا کہ کشتی کمزور اور چھوٹی تھی، جس کی لمبائی 7 میٹر سے بھی کم تھی، انسانی اسمگلرز ان چھوٹی کشتیوں میں بھی زیادہ سے زیادہ لوگوں کو سوار کرا دیتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کشتی پر سوار زیادہ تر افراد کا تعلق اریٹیریا سے تھا اور زیادہ تر خواتین تھیں۔

بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق رواں برس 21 ہزار افراد فرانس سے براستہ سمندر برطانیہ داخل ہوئے، یہ تعداد گزشتہ برس کی اتنی مدت سے زیادہ ہے، تاہم 2022 کے مقابلے میں کم ہے۔ 2023 میں مجموعی طور پر 29,437 افراد چھوٹی کشتیوں میں برطانیہ آئے تھے، جب کہ 2022 میں 45,755 افراد داخل ہوئے تھے، تارکین وطن کے اعداد و شمار پہلی بار 2018 میں جمع کیے گئے تھے۔ 2018 سے اب تک انگلش چینل سے 1 لاکھ 35,000 سے زیادہ لوگ برطانیہ آئے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں