جمعرات, اکتوبر 3, 2024
اشتہار

برطانیہ چاگوس جزائر سے دستبردار، اہم امریکی اڈہ برقرار

اشتہار

حیرت انگیز

برطانیہ نے چاگوس جزائر کی خودمختاری ماریشس کو دینے کا اعلان کر دیا۔

برطانیہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایک معاہدے کے تحت موریشس کو چاگوس جزائر کی خودمختاری سے سونپ رہا ہے جو ڈیاگو گارشیا کے ایٹول پر ایک اہم امریکی فوجی اڈے کے مستقبل کو محفوظ بنائے گا جبکہ گزشتہ پانچ دہائیوں سے بے گھر ہونے والے مکینوں کی جزیروں کو ممکن بنائے گا۔

جمعرات کو برطانیہ اور ماریشس کی طرف سے مشترکہ طور پر اعلان کیا گیا یہ معاہدہ، دور دراز کے جزیرے پر مکمل خودمختاری فراہم کرے گا جو اگلے 99 سالوں تک امریکی فوجی اڈے کے آپریشن کے فعال اور مؤثر ہونے کی ضمانت ہے۔

- Advertisement -

برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے ایک بیان میں کہا کہ اس حکومت کو ایک ایسی صورت حال وراثت میں ملی ہے جہاں ڈیاگو گارشیا فوجی اڈے کا طویل المدتی، محفوظ آپریشن خطرے میں تھا جس میں متنازع خودمختاری اور جاری قانونی چیلنجز تھے آج کا معاہدہ مستقبل کے لیے اس اہم فوجی اڈے کو محفوظ بناتا ہے یہ عالمی سلامتی کے تحفظ میں ہمارے کردار کو مضبوط کرے گا اور بحر ہند کو برطانیہ کے لیے خطرناک غیر قانونی نقل مکانی کے راستے کے طور پر استعمال کیے جانے کے کسی بھی امکان کو بند کر دے گا اور ساتھ ہی ماریشس کے ساتھ ہمارے طویل مدتی تعلقات کی ضمانت فراہم کرے گا۔

برطانیہ نے 1814 سے اس علاقے کو کنٹرول حاصل کیا ہے تاہم 1965 میں چاگوس جزائر کو ماریشس سے الگ کر دیا۔

1970 کی دہائی کے اوائل میں اس نے سب سے بڑے جزیرے، ڈیاگو گارسیا پر ایک ایئربیس کے لیے راستہ بنانے کے لیے ماریشس اور سیشلز کے تقریباً 1,500 باشندوں کو بے دخل کر دیا۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے اس معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ بحر ہند میں اسٹریٹجک لحاظ سے اہم ایئربیس ڈیاگو گارشیا کے موثر آپریشن کو اگلی صدی تک محفوظ بنائے گا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں