لندن: برطانوی ہاؤس آف کامنز نے بھارتی ہائی کمیشن لندن کو خط لکھ کر مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے ظلم و ستم پر وضاحت طلب کرلی، خط میں کہا گیا کہ 2 سال میں ڈھائی ہزار بے گناہ کشمیریوں کو حراست میں لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے ہاؤس آف کامنز نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم کا پردہ چاک کرتے ہوئے بھارتی ہائی کمیشن لندن کو خط لکھ دیا۔ خط برطانوی درالعوام کے 28 ارکین کی جانب سے لکھا گیا ہے۔
برطانوی درالعوام نے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سماجی کارکن خرم پرویز کو گرفتار کر کے جیل میں ڈالا گیا ہے۔
خط میں کہا گیا کہ خرم پرویز کی گرفتاری کا معاملہ اقوام متحدہ میں بھی اٹھایا گیا ہے، خرم پرویز کی گرفتاری کی وجوہات بتائی جائیں اور معاملے کی شفاف انداز میں تحقیقات کی جائیں۔
برطانوی درالعوام کا کہنا تھا کہ خرم پرویز دہشت گرد نہیں بلکہ انسانی حقوق کا دفاع کرنے والا ہے۔
خط میں کہا گیا کہ 2 سال میں ڈھائی ہزار بے گناہ افراد کو حراست میں لیا گیا، مقبوضہ کشمیر میں جعلی مقابلوں کی تشویش ناک اطلاعات ہیں۔ بے گناہ کشمیریوں کو مبینہ دہشت گرد بنا کر مار دیا جاتا ہے جبکہ مرنے والے تمام عام شہری ہوتے ہیں۔
برطانوی درالعوام نے اپنے خط میں مذکورہ تمام واقعات پر بھارتی ہائی کمیشن سے وضاحت بھی طلب کرلی۔