واشنگٹن: اسرائیلی وزرا پر پابندی کے سلسلے میں برطانیہ اور اتحادیوں کے اقدام پر ناراض امریکا نے اسرائیل کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیلی وزرا پر برطانیہ اور دیگر اتحادی ملکوں کی طرف سے لگائی گئی پابندیوں پر امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے سخت ردعمل دیتے ہوئے برطانوی و دیگر اتحادی ملکوں کے اس فیصلے کی مذمت کی ہے۔
مارکو روبیو نے مذکورہ اتحادی ملکوں کے اس فیصلے پر منگل کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر لکھا ’’ان پابندیوں سے غزہ میں جاری جنگ کو رکوانے کی کوششیں اور اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے لیے جاری امریکی کوششیں آگے نہیں بڑھ سکیں گی۔‘‘
The United States condemns the sanctions imposed by the governments of United Kingdom, Canada, Norway, New Zealand, and Australia on two sitting members of the Israeli cabinet. These sanctions do not advance U.S.-led efforts to achieve a ceasefire, bring all hostages home, and…
— Secretary Marco Rubio (@SecRubio) June 10, 2025
انھوں نے مزید کہا کہ امریکا ان پابندیوں کے خاتمے پر زور دیتا ہے اور یہ بتانا چاہتا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑا ہے۔
برطانیہ اور دیگر ممالک کا اسرائیلی وزرا پر پابندیاں لگانے اور اثاثے منجمد کرنے کا فیصلہ
یاد رہے امریکا نے محض چند روز قبل ہی غزہ میں جنگ بندی کے لیے سلامتی کونسل میں پیش کردہ ایک قرارداد کی حمایت میں 14 ووٹ پڑنے کے باوجود اسے ویٹو کیا، امریکا مجموعی طور اب تک 5 قراردادوں کو ویٹو کر کے غزہ میں جنگ بندی کا راستہ روک چکا ہے تاکہ اسرائیل کو کھلی چھٹی ملی رہے، اور وہ ہزاروں فلسطینی بچوں اور عورتوں کا قتل عام کرتا رہے۔
انتہا پسند اسرائیلی وزرا ایتمار بن گویر اور بذلیل سموٹریچ پر برطانیہ، کینیڈا، ناروے، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا نے پابندیاں عائد کی ہیں، یہ ملک اسرائیل کے سخت حامی، اتحادی اور معاون ہیں، تاہم اب غزہ میں جنگ کو 21 ماہ ہو جانے اور اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطینیوں کی مسلسل نسل کشی جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ بھوک کو بھی فلسطینیوں کی نسل کشی کی خاطر بطور ہتھیار استعمال کیے جانے پر ان ملکوں نے اپنے عوام کے جذبات کو بھی اہمیت دینا شروع کر دی ہے۔