اشتہار

برطانیہ نے برآمدات پر پابندی لگا دی

اشتہار

حیرت انگیز

لندن : برطانیہ نے روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کے ایک سال مکمل ہونے پر روس میں کام کرنے والی کمپنیوں اور افراد پر مزید پابندیاں عائد کردیں۔

برطانیہ نے گزشتہ روز روس کی ایسی کمپنیوں اور اشرافیہ پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے جو جنگی سامان فراہم کرتی ہیں، پابندی میں وہ تمام اشیاء جن میں طیاروں کے پرزے، ریڈیو آلات اور ہتھیاروں کے الیکٹرانک پرزہ جات شامل ہیں۔

اس سے قبل گزشتہ سال برطانیہ نے روسی معیشت کو مفلوج کرنے اور یوکرین کیخلاف روس کی جنگی صلاحیت کے تدارک کیلئے روسی حکام اور کمپنیوں کے اثاثے منجمد کر دیے تھے۔

- Advertisement -

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانوی حکام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ مزید 92 افراد اور اداروں کو نشانہ بنائے گا جن میں روسی صدر ولادیمیر پوتن کے اتحادی بھی شامل ہیں۔

سکریٹری خارجہ جیمز کلیورلی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ آج سے ہم روس کی کلیدی صنعتوں کا پہیہ چلانے والے افراد اور اداروں پر پابندیاں عائد کر رہے ہیں اور ہر اس شے کی برآمد پر پابندی لگا رہے ہیں جو روس میدان جنگ میں استعمال کرسکتا ہے۔

دنیا کی نصف سے زیادہ معیشت کی نمائندگی کرنے والے 30 سے زیادہ ممالک پہلے ہی روس پر پابندیاں عائد کرچکے ہیں۔ روس سب سے زیادہ پابندیوں کی زد میں آنے والا پہلا ملک بن گیا۔

پابندیوں کی وجہ سے روسی تیل اور ڈیزل کی قیمتوں کی حد مقرر کی گئی ہے، روسی مرکزی بینک کے فنڈز منجمد کر دیے گئے ہیں اور "سوئفٹ” تک رسائی کو محدود کر دیا گیا ہے جو عالمی مالیاتی لین دین کا سب سے بڑا نظام ہے۔

امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے تقریباً 2500 روسی کمپنیوں، سرکاری عہدیداروں، اشرافیہ اور ان کے اہل خانہ پر براہ راست پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں