لندن: برطانوی فوج کے سربراہ جنرل نک کارٹر نے کہا ہے کہ افغانستان سے امریکا اور نیٹو افواج کے انخلا کو کامیابی قرار دینا قبل از وقت ہوگا، نئی حکومت نے اسی طرح پالیسیاں جاری رکھیں تو افغانستان ایک بہترین ملک کےطور پر سامنے آئے گا۔
برطانوی میڈیا رپورٹ کے مطابق فوجی سربراہ نے کامنز ڈیفنس کمیٹی کے سامنے اپنی آخری پیشی کے موقع پر واضح کیا کہ افغانستان سے انخلا کو کامیابی قرار نہ دیا جائے۔
برطانوی فوج کے سربراہ جنرل نِک کارٹر نے زور دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان سے امریکا اور نیٹو افواج کے انخلا کو کامیابی یا اسے مغرب کی شکست قرار دینا قبل از وقت ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ طالبان حکومت ماضی کے مقابلے میں بہت تبدیل ہے، اُن کے رویوں اور پالیسیوں میں واضح تبدیل آئی، اسے ہم اچھی علامت قرار دیتے ہوئے مستقبل کے لیے بہترین قرار دے سکتے ہیں۔
جنرل نک نے کہا کہ یہ بھی امکان ہے کہ افغانستان مستقبل میں لوگوں کی توقع کے مطابق بہترین ملک کے طور پر سامنے آئے۔
عہدہ چھوڑنے والے چیف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) نے ارکان پارلیمنٹ کو بتایا ’طالبان 2.0 مختلف ہیں، ان میں بہت سے ایسے لوگ شامل ہیں جو جدید طریقے سے حکومت کرنا پسند کرتے ہیں، ایسے معتدل مزاج کے لوگوں کا حکومت میں شامل ہونا ہمارے لیے اطمینان بخش ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’اگر افغانستان ان ہی پالیسیوں پر گامزن رہا کہ جلد وہ ایک ایسے ملک کے طور پر سامنے آئے گا جہاں دنیا بھر سے لوگ جانے کو ترجیح دیں گے‘۔