اتوار, مئی 11, 2025
اشتہار

نومنتخب برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کے مشہور تنازعات

اشتہار

حیرت انگیز

لندن: برطانیہ کے نومنتخب وزیراعظم بورس جانسن کا کیریئر کئی دہائیوں پر مشتمل ہے، اس دوران وہ کئی تنازعات کی زد میں رہے، ان کے وزیراعظم بنتے ہی وہ تنازعات پھر سامنے آگئے ہیں۔

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نومنتخب برطانوی وزیراعظم بورس جانسن اپنے سیاسی کیریئر میں تنازعات کی زد میں رہے لیکن وہ اب ان سب مشکلات کو عبور کرتے ہوئے برطانیہ کے وزیراعظم منتخب ہوگئے ہیں۔

آکسفورڈ یونیورسٹی سے گریجویشن کرنے کے بعد 1978 میں انہیں دی ٹائمز اخبارمیں ٹرینی رپورٹر کی نوکری ملی تھی تاہم بورس جانسن کو ایک سال کے اندر ہی نوکری سے فارغ کردیا گیا تھا جس کی وجہ ایک آرٹیکل میں جھوٹ بولنا تھا۔

سنہ 2004 میں وہ پارلیمںٹ کے رکن منتخب ہوچکے تھے اور شیڈو آرٹس منسٹر اور کنزرویٹو پارٹی کے وائس چیئرمین کے طور پر کام کررہے تھے جب ایک خاتون کے ساتھ غیرازدواجی تعلقات کے بارے میں جھوٹ بولنے پر انہیں ان دونوں عہدوں سے فارغ کردیا گیا۔

اس وقت بورس جانسن کے اپنی دوسری بیوی سے چار بچے تھے جب ان کے بارے میں ایک خاتون سے تعلقات کی خبریں پھیلیں، اس پر کنزرویٹو پارٹی کے رہنما مائیکل ہاورڈ نے ان سے استعفیٰ طلب کیا تھا۔

مزید پڑھیں: بورس جانسن برطانیہ کے نئے وزیراعظم منتخب

ایک اور تنازع میں لندن کے میئرکے طور پر بورس جانسن نے دریائے ٹیمز پر گلستان پل بنانے کا منصوبہ پیش کیا تھا جس کے مطابق دریائے ٹیمز پر ایک نیا پل بنانا تھا اور اس کے ارد گرد درخت اور پھول اگائے جانے تھے۔

اس منصوبے کی لاگت مسلسل بڑھتی گئی اور ساتھ ساتھ مقامی باشندوں کی مخالفت میں بھی اضافہ ہوتا گیا، آخرکار لندن کے نئے میئر صادق خان نے اس نامکمل منصوبے کو ختم کردیا۔

بورس جانسن کا ایک اور جھوٹ 2016 میں بریگزٹ مہم کے دوران سامنے آیا جب انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ بریگزٹ سے نکلنے کے بعد برطانیہ کو یورپی یونین کو ہر ہفتے 388 ملین یوروز نہیں دینے پڑیں گے۔

نومنتخب برطانوی وزیراعظم کا یہ بیان بعدازاں غلط ثابت ہوا جس پر انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں