لندن: برطانیہ میں موجود مسلم تنظیم کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ موجودہ حکومت اپنی جماعت میں ایسے افراد کے خلاف انکوائری کرے جو مذہبی اور نسلی امتیاز رکھتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق مسلم تنظیم کے سربراہ کی جانب سے برطانوی وزیر اعظم ’تھریسا مے‘ کو خط لکھا گیا ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکمران جماعت ’کنزرویٹو پارٹی‘ میں موجود نسلی اور مذہبی امتیاز رکھنے والے اراکین کے خلاف فوری انکوائری کی جائے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق خط میں کہا گیا ہے کہ حکمران جماعت میں ایسے اراکین موجود ہیں جو مسلمانوں کے خلاف سخت رویہ رکھتے ہیں، اور ان کے حالیہ اور ماضی میں دیے گئے مسلمانوں سے متعلق بیانات کو مدنظر رکھتے ہوئے انکوائری کروائی جائے۔
مذہبی منافرت پرمبنی مہم، لندن کے نومنتخب میئر نے ڈیوڈ کیمرون کو آڑے ہاتھوں لے لیا
خط میں آزادانہ انکوائری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس کا تعین ضروری ہے کہ برطانیہ میں تمام سیاسی جماعتیں اس عزم پر قائم رہیں کہ نسلی تعصب اور ہر قسم کی مذہبی انتہا پسندی کی کوئی گنجائش نہیں ہونی چاہیے، اور جو کوئی ایسا رویہ رکھتا ہے تو یہ نامناسب تصور کیا جائے گا۔
خط کے مطابق سیاسی پارٹیوں کو ایسے اقدامات کی حوصلہ شکنی کرنی چاہیے جن سے اقلیتی حلقوں کو مجموعی معاشرتی دھارے سے علیحدہ اور تنہا کرنے کی کوشش کی جاتی ہے، اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو آگے معاملات خراب ہوسکتے ہیں۔
امریکہ میں ایک اور مسلم خاتون مذہبی نفرت کا نشانہ بن گئی
دوسری جانب اس خط کے حوالے سے حکمران کنزرویٹو پارٹی کے ترجمان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اُن کی سیاسی جماعت اسلاموفوبیا اور نسلی امتیاز کے تمام واقعات کا سنجیدگی سے نوٹس لینے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔