لندن: برطانوی پولیس نے اہم کارروائی کرتے ہوئے مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تحریری مواد تقسیم کرنے والے شخص کو گرفتار کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق ان دنوں برطانیہ میں مسلمانوں کے خلاف متعصب سوچ میں اضافہ ہورہا ہے، حکمران جماعت ’کنزر ویٹو پارٹی‘ میں بھی ایسے لوگ موجود ہیں جو مسلمان سے متعلق سخت رویہ اپناتے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ انسداد دہشت گردی کی پولیس نے مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز خطوط تقسیم کرنے والے شخص کو برطانوی شہر ’لنکون‘ سے گرفتار کیا جس کی عمر 35 برس ہے تاہم اب تک نام اور شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔
برطانیہ میں پھر اسلام مخالف پمفلٹ تقسیم
پولیس حکام کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایسے خطوط ہماری مسلم کمیونٹی میں خوف پھیلانے کی وجہ بنتے ہیں جس کے باعث ہمیں ایک دوسرے کے خلاف بھڑکایا جاتا ہے تاہم اس کے باوجود برطانیہ کی مسلم کمیونٹی ہمارے ساتھ ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ ملک میں اس قسم کے واقعات کے سد باب کے لیے سخت حکت عملی اپنارہے ہیں جبکہ گرفتار شخص سے تفتیش جاری ہے۔
برطانیہ: حکمران جماعت میں موجود مذہبی امتیاز رکھنے والوں کے خلاف انکوائری کا مطالبہ
اس سے قبل رواں سال مارچ میں بھی اس قسم کے تحریری مواد تقسیم کیے گئے تھے میں جس میں برطانوی شہریوں کو مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز کارروائیوں پر اکسایا گیا تھا، علاوہ ازیں مختلف مساجد پر حملے کی حکمت عملی بھی درج تھی۔
خیال رہے کہ رواں سال یکم مئی کو مسلم تنظیم کے سربراہ کی جانب سے برطانوی وزیر اعظم ’تھریسا مے‘ کو خط لکھا گیا تھا جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ حکمران جماعت ’کنزرویٹو پارٹی‘ میں موجود نسلی اور مذہبی امتیاز رکھنے والے اراکین کے خلاف فوری انکوائری کی جائے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔