لندن: برطانوی وزیراعظم تھریسا مے کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگئی، جس کے بعد انہیں ایک سال کی سیاسی لائف لائن مل گئی۔
تفصیلات کے مطابق تحریک عدم اعتماد کےحق میں ایک 117 اور مخالفت میں 200 ووٹ ڈالے گیے، بریگزٹ پر روکی گئی رائے شماری میں حکومت کو لاحق خطرات بظاہر ٹل گئے۔
تحریک عدم اعتماد کی ناکامی کے بعد تھریسامے کو ایک سال کی سیاسی لائف لائن مل گئی ہے، اب نہ ان کے خلاف ایک سال تک تحریک عدم اعتماد لائی جاسکتی ہے اور نہ ہی کنزرویٹو پارٹی کی قیادت کی دوڑ سےالگ کیا جاسکتا ہے۔
تھریسامے کو اقتدار برقرار رکھنے کے لیے ایک سوانسٹھ ارکان کی حمایت درکار تھی، رائے شماری سے قبل پارٹی کے ایک سوستاسی ایم پیز نے کھلے عام اور دوسو اراکین نے ووٹ کے ذریعے ان پر اعتماد کا اظہار کردیا۔
برطانوی وزیراعظم نے عام انتخابات میں حصہ نہ لینے کا اعلان کردیا
خفیہ رائے شماری برطانوی وقت کے مطابق رات آٹھ بجے تک جاری رہی، جس کے نتیجہ میں تھیریسامے کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگئی۔
تھریسامے کے حق میں فیصلہ آنے کی صورت میں پارٹی کی قیادت کی دوڑ میں شامل سابق میئر لندن بورس جانسن، وزیرداخلہ ساجد جاوید، مائیکل گوو، ڈومینک گریو، جیریمی ہنٹ کی امیدوں پر بھی اوس پڑگئی۔
تحریک عدم اعتماد کی ناکامی سے برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کے سوال پربریگزٹ پر روکی گئی رائے شماری میں حکومت کو لاحق خطرات بظا ہرٹل گئے۔
خیال رہے کہ بریگزٹ ڈیل کے لیے کشمکش میں مبتلا برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے عام انتخابات میں حصہ نہ لینے کا اعلان کیا ہے۔