برطانیہ میں پرتشدد بدامنی کے کیسز میں فوری سزاؤں کا آغاز ہو گیا، پولیس اہلکار کو مکا مارنے پر ایک فسادی کو 3 سال کی طویل قید کی سزا سنا دی گئی۔
برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق ساؤتھ پورٹ میں پرتشدد بدامنی کے دوران ایک پولیس افسر کے چہرے پر مکے مارنے والے فسادی کو اب تک کی طویل ترین قید کی سزا میں تین سال کے لیے جیل بھیج دیا گیا۔
58 سالہ ڈیرک ڈرمنڈ نے تین کمسن لڑکیوں کے قتل کے اگلے دن مرسی سائیڈ قصبے میں فسادات کے دوران پرتشدد ہنگامہ آرائی اور ایمرجنسی ورکر پر حملہ کرنے کا جرم قبول کیا، سزا پانے والے مجرم کا کہنا تھا کہ وہ احمق تھا۔ ڈرمنڈ کو پہلے بھی تشدد کے کیسز میں سزائیں ہو چکی ہیں۔
ساؤتھ پورٹ واقعے کے بعد برطانیہ میں جاری پُرتشدد مظاہروں اور فسادات میں ملوث افراد کی گرفتاریاں جاری ہیں، پولیس نے درجنوں افراد کی گرفتاری کے لیے اُن کی تصاویر بھی جاری کر دی ہیں، اب تک 420 افراد کو گرفتار جا چکا ہے جن میں سے 140 کو چارج کیا گیا ہے۔
گزشتہ روز تین افراد کو سزائیں سُنائی گئیں، 29 سالہ ڈیکلان گیران کو ہفتے کے روز لیورپول سٹی سینٹر میں انتہائی دائیں بازو کی ریلی کے دوران پولیس وین کو آگ لگانے کی کوشش کا اعتراف کرنے کے بعد 30 ماہ کے لیے جیل بھیج دیا گیا۔ اس سلسلے میں ایک ٹک ٹاک ویڈیو بھی دکھائی گئی۔ 41 سالہ لیام جیمز ریلی کو بھی لیورپول سٹی سینٹر میں ہنگامہ آرائی کے اعتراف پر 20 ماہ کے لیے جیل بھیج دیا گیا۔
واضح رہے کہ حالیہ فسادات میں ملوث افراد کے کیسز ایک ہفتے میں نمٹا کر سزائیں سُنانے کے لیے عدالتیں چوبیس گھنٹے کام کر رہی ہیں۔