واشنگٹن : امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے سابق اہلکارایڈورڈ سنوڈن نے انکشاف کیا ہے کہ برطانوی خفیہ ادارے جی سی ایچ کیو نے پاکستان میں کمیونیکیشن ڈیٹا کی جاسوسی کی.
سی آئی اے کے سابق اہلکارایڈورڈ سنوڈن نے برطانوی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ پاکستان میں ڈیٹا کمیونیکشن کی جاسوسی برطانوی حکومت کی اجازت سے کی گئی ،جس کا بظاہر مقصد دہشتگردوں کی شناخت اور نشاندہی کرنا تھا۔
ایڈورڈ سنوڈن کا کہنا تھا کہ جاسوسی کے لئے کمپیوٹرنیٹ ایکسپلوائٹیشن کا استعمال کیا گیا اور سسکو کمپنی کے راؤٹرز کو ہیک کرکے معلومات حاصل کی گئیں۔
سنوڈن کے مطابق جدید اسمارٹ فونز کو سکیورٹی ایجنسیوں کی رسائی سے محفوظ رکھنا تقریباً ناممکن ہو چکا ہے، اسمارٹ فونز استعمال کرنے والے اپنی معلومات کوجاسوسی سے بچانے کے لئے خاطر خواہ اقدامات نہیں کرسکتے۔ خفیہ ایجنسیاں فون کے مالک کے علم میں لائے بغیر پیغامات، تصاویر اور گفتگو ہیک کرسکتی ہیں۔