تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

برطانیہ میں سبزیوں کی خریداری پر حد مقرر

لندن: برطانوی سپر مارکیٹس نے سبزیوں کی خریداری پر حد مقرر کر دی ہے، اس کی وجہ بدلتے ہوئے موسمی حالات کی وجہ سے غذائی پیداوار متاثر ہونا ہے۔

بین الاقوامی ویب سائٹس کے مطابق برطانوی سپر مارکیٹس کی کئی شاخوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ بعض سبزیوں اور پھلوں کی خریداری کی حد مقرر کر رہی ہیں۔

کھانے پینے اور روز مرہ استعمال کی دیگر اشیا فروخت کرنے والی ان مارکیٹس نے سبزیوں کی خریداری پر حد کی وجہ جنوبی یورپی اور شمالی افریقی ممالک میں ان اشیا کے پیداواری سلسلے میں خلل کو قرار دیا۔

برطانیہ کی سب سے بڑی سپر مارکیٹ چین ٹیسکو نے فی گاہک تین ٹماٹر، تین بڑی مرچوں اور تین کھیروں کی فروخت کی حد مقرر کی ہے۔

جرمن مارکیٹ چین آلڈی کی برطانوی شاخ نے بھی اسی طرح کے اقدامات کا اعلان کیا ہے جبکہ موریسنز نے ان اشیا کے ساتھ ساتھ سلاد پتہ کی فروخت کی بھی حد مقرر کر دی، اس سے ایک روز قبل ہی ایسڈا سپر مارکیٹ نے مجموعی طور پر 8 سبزیوں اور پھلوں کی فروخت پر حد مقرر کی تھی۔

برطانیہ کی طرف سے یورپی یونین چھوڑ دینے کے ناقدین کھانے پینے کی اشیا کی اس قلت کو بریگزٹ کا نتیجہ قرار دے رہے ہیں جو کہ یورپ کے باقی حصے میں کہیں موجود نہیں، تاہم صنعت سے متعلق ماہرین کا کہنا ہے کہ اس قلت کی وجہ موسم کی خرابی ہے۔

برطانوی ریٹیل کنسورشیم میں خوراک اور پائیداری کے معاملات کے ڈائریکٹر اینڈریو اوپی کے بقول، جنوبی یورپ اور شمالی افریقی ممالک میں مشکل موسمی حالات نے کچھ پھلوں اور سبزیوں کی پیداوار کو متاثر کیا ہے، جن میں ٹماٹر اور مرچیں بھی شامل ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سپر مارکیٹس اشیا کی فراہمی کے سلسلے سے جڑے مسائل پر قابو پانے میں ماہر ہوتی ہیں اور وہ کسانوں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہیں تاکہ گاہکوں کو تازہ پیداوار تک رسائی حاصل رہے۔

او پی کا مزید کہنا تھا کہ یہ قلت مزید کچھ ہفتوں تک جاری رہنے کی توقع ہے۔

گزشتہ ماہ اسپین کو غیر معمولی سرد موسم کا سامنا رہا، جنوبی اسپین سے سامان لے جانے والے سمندری بحری جہازوں کی روانگی بھی معطل ہوتی رہی جس کی وجہ سے اشیا کی فراہمی کا یہ سلسلہ مزید متاثر ہوا۔

اسی طرح مراکش میں کسانوں نے سرد موسم، تیز بارشوں اور سیلاب کے سبب پیداواری حجم میں کمی کے بارے میں بتایا ہے۔

Comments

- Advertisement -