تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

برطانیہ: دوہرے قتل کی واردات میں‌ ملوث ملزم گرفتار

لندن : برطانوی پولیس نے چاقو زنی کی واردات میں ہلاک ہونے والی ماں بیٹی کے دوہرے قتل میں ملوث شخص کو گرفتار کرکے برمنگھم کی کراؤن کورٹ میں پیش کردیا۔

تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن کے سولی ہل میں 22 سالہ رنیم اودیہہ اور ان کی 49 سالہ والدہ پیر کی صبح  چاقو زنی کی واردات کے دوران ہلاک ہوئی تھیں۔

ویسٹ مڈلینڈ پولیس کو دوہرے قتل کی واردات میں ہلاک ہونے والی رنیم اودہیہ کے 21 سالہ سابق پارٹنر جانباز ترین کی تلاش تھی، پولیس کا خیال تھا کہ مذکورہ شخص ان ہلاکتوں میں ملوث ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ دوہرے قتل میں ملوث جانباز ترین کو ہفتے کے روز برمنگھم کی مجسٹریٹ کورٹ میں پیش کیا گیا تھا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق دوہرے قتل کیس کی سماعت چند منٹوں سے زیادہ نہ چلی اور ملزم ترین نے سماعت کے دوران صرف اپنا نام، تاریخِ پیدائش اور ایولین روڈ پر واقع اپنے گھر کے ایڈریس کی تصدیق کی۔

ویسٹ مڈلینڈ پولیس کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی اہلکاروں نے مذکورہ شخص کو جمعرات کے روز لندن کے علاقے اسپارک ہل سے کافی تلاش کے بعد گرفتار کیا  گیا تھا۔

ویسٹ مڈلینڈ پولیس کا کہنا ہے کہ چاقو زنی کی واردات میں ہلاک ہونے والی خاتون 22 رنیم اودہیہ 2سالہ بچے کی ماں ہیں اور کاہولا سلیم کے بھی مزید پانچ بچے ہیں جو شام میں پیدا ہوئے تھے۔


مزید پڑھیں : برطانیہ میں دہرے قتل کی واردات: مقتولہ پولیس کو مدد کے لیے بلاتی رہ گئی


یاد رہے کہ دو روز قبل برطانیہ میں چاقو زنی کی واردات میں قتل ہونے والی خواتین میں سے ایک پولیس سے فون پر بات کررہی تھی جب یہ حملہ ہوا، خاتون نے متعدد بار کال کی لیکن پولیس بروقت مدد کےلیے نہ آسکی۔

برطانوی اخبار نے دعویٰ کیا تھا کہ رنیم نے مرنے سے ایک گھنٹہ قبل تین بار پولیس کو کال کی لیکن ہیلپ لائن پر موجود افسر نے کسی بھی افسر کو جائے واردات کی جانب روانہ نہیں کیا۔

تاہم بعد ازاں پولیس ترجمان نے اپنا موقف دیتے ہوئے کہا کہ ان کالز کے دوران رنیم کی لوکیشن تلاش کرنے کی کوشش کی جاتی رہی تاہم کچھ وجوہات کے سبب ناکام رہے ، اسی دوران جائے واردات پر صورتحال گھمبیر ہوچکی تھی۔

برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ جیسے ہی لوکیشن ٹریس ہوئی، پولیس کی مدد چند منٹوں میں وہاں پہنچ چکی تھی۔ تاہم اس وقت تک دونوں خواتین زخمی ہوچکی تھیں ، جبکہ قاتل جائے وقوعہ سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا۔

Comments

- Advertisement -