یوکرین کی پارلیمنٹ نے روسی موسیقی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے عوامی مقامات اور ملکی میڈیا پر نشر کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔
یوکرین کی ایک سرکاری ویب سائٹ پر جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یوکرین کی پارلیمان (Verkhovna Rada) نے روسی موسیقی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ملک کے عوامی مقامات اور میڈیا پر روسی موسیقی نشر کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔
راڈا کے رکن یاروسلاو زیلیزنیاک کے مطابق پارلیمنٹ کے 450 اراکین میں سے 306 اراکین نے اس اقدام کی حمایت کی ہے۔
زیلیزنیاک نے مزید بتایا کہ “پارلیمنٹ نے روسی فیڈریشن، عارضی طور پر اس کے زیر کنٹرول علاقوں اور بیلاروس سے کتابوں اور دیگر اشاعتی مصنوعات کی درآمد اور تقسیم پر بھی پابندی لگا دی ہے۔ منظور شدہ قانون سازی کئی موجودہ قوانین میں ترمیم کرتی ہے، جن میں ثقافت، سینما ٹوگرافی، ٹیلیویژن، ریڈیو براڈکاسٹنگ، یوکرین میں ٹورنگ ایونٹس اور دیگر شامل ہیں۔
بل کے وضاحتی نوٹ کے مطابق یہ قانون عوامی کارکردگی، عوامی نمائش، عوامی مظاہرے، فونوگرام کے عوامی استعمال، 1991 کے بعد جارح ریاست کے شہری ہونے والے گلوکاروں کی ویڈیوز اور میوزک ویڈیوز پر مکمل اور غیر معینہ مدت کے لیے پابندی عائد عائد کرتا ہے۔
اس کے ساتھ ہی یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ یہ پابندیاں ان روسی موسیقاروں پر لاگو نہیں ہوں گی جنہوں نے یوکرین میں ماسکو کے فوجی آپریشن کو عوامی طور پر ترک کر دیا تھا اور اس طرح انہیں فنکاروں کی ‘وائٹ لسٹ’ میں شامل کیا جا سکتا ہے۔ یہ فہرست یوکرین کی قومی سلامتی اور دفاعی کونسل کے ذریعے مرتب اور باقاعدگی سے اپ ڈیٹ کی جائے گی۔