امریکا اور یوکرین کے صدور کی ملاقات میں جھگڑا میڈیا کی زینت بنا لیکن زیلنسکی جو تحفہ ٹرمپ کے لیے لائے تھے اس پر کسی کی نظر نہ گئی۔
جب بھی دو سربراہان مملکت ملاقات کرتے ہیں تو ایک دوسرے کو تحائف ضرور پیش کرتے ہیں اور تحائف کے ان تبادلوں کی خبر بھی میڈیا کی زینت بنتی ہے۔
تاہم گزشتہ روز یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اوول ہاؤس میں امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات دونوں سربراہان مملکت کے درمیان تلخ کلامی اور جھگڑے کے بعد دنیا بھر کے میڈیا کی زینت بن گئی اور ہر جگہ اس کے چرچے ہوئے لیکن اس ملاقات سے قبل وائٹ ہاؤس آمد پر یوکرینی صدر نے امریکی ہم منصب کو ایک خاص تحفہ دیا تھا جس کا میڈیا پر چرچا نہیں ہوا۔
اس ملاقات کی ایک تصویر میڈیا پر جاری کی گئی جس میں دونوں صدور کے عقب میں میز پر سنہرے رنگ کی بڑی بیلٹ پڑی دکھائی دے رہی ہے، جو اس جھگڑے کے باع نظر انداز ہوچکی ہے۔
اس حوالے سے بھارتی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ یوکرین صدر زیلنسکی اپنے امریکی ہم منصب کو تحفہ دینے کے لیے یہ گولڈن بیلٹ بطور تحفہ امریکی صدارتی آفس ساتھ لائے تھے۔
مذکورہ بیلٹ جو الٹیمیٹ فائٹنگ چیمپیئن شپ (یو ایف سی) کے فاتح کی ہے، جو گزشتہ سال یوکرین کے باکسر اولیکسینڈر یوسیک نے برطانوی باکسر ٹائسن فیوری کو شکست دے کر جیتی تھی۔
ممکنہ طور پر وائٹ ہاؤس میں تحفے کو نظرانداز کر دیا گیا تھا۔ مگر اس سے زیادہ شرمناک صورتحال اس کے بعد ہوئی جب ٹرمپ اور زہلنسکی میں تلخ کلامی کے بعد یوکرینی وفد کو جانے کے لیے کہا گیا، اور دونوں صدور کی مشترکہ پریس کانفرنس بھی منسوخ کر دی گئی۔
ڈونلڈ ٹرمپ اور ولادیمیر زیلنسکی کے درمیان ملاقات میں تلخ کلامی