یوکرین میں گرفتار روسی فوجی کو نہتے شہری کو قتل کرنے کے جرم میں عمر قید کی سزا سنا دی گئی۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق دارالحکومت کیف کی ایک عدالت نے روس کے حملے کے بعد سے پہلے جنگی جرائم کے مقدمے میں 21 سالہ روسی فوجی کو غیر مسلح یوکرینی شہری کو قتل کرنے کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی ہے۔
جنگ زدہ ملک کے دارالحکومت میں پیر کے روز جج سرگی اگافونوف نے قرار دیا کہ مقدمے میں عدالت نے ملزم شیشیمارین کو قصوروار پایا ہے اور اسے عمر قید کی سزا سنائی جاتی ہے۔
عدالت نے کہا کہ شیشیمارین کا جرم قتل عمد یعنی ارادی تھا جو براہ راست قتل کی نیت سے کیا گیا۔
فوجی پر روسی حملے کے اوائل میں شمال مشرقی یوکرین میں ایک 62 سالہ شہری کو ہلاک کرنے کا الزام ہے۔ استغاثہ کا کہنا تھا کہ شیشیمارین ٹینک ڈویژن میں ایک یونٹ کی کمانڈ کر رہے تھے جب ان کے قافلے پر حملہ ہوا اس نے اور چار دیگر فوجیوں نے ایک کار چوری کی اور جب وہ چوپاکھیوکا کے قریب سفر کر رہے تھے تو ان کا سامنا ایک 62 سالہ شخص سے ہوا جو سائیکل پر تھے۔
استغاثہ کے مطابق شیشیمارین کو شہری کو قتل کرنے کا حکم دیا گیا تھا اور اس نے ایسا کرنے کے لیے کلاشنکوف اسالٹ رائفل کا استعمال کیا۔