ہفتہ, نومبر 16, 2024
اشتہار

جنگ بندی کے لیے یوکرین متحرک، مشروط امن مذاکرات کی پیشکش، مودی کو بھی فون

اشتہار

حیرت انگیز

کیف: جنگ بندی کے لیے یوکرین کی جانب سے ہلچل کے آثار دکھائی دینے لگے ہیں، کیف کی جانب سے روس کو مشروط امن مذاکرات کی پیشکش کی گئی ہے، جب کہ یوکرینی صدر نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی فون کر کے مدد مانگ لی۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرین نے روس کو مشروط امن مذاکرات کی پیش کش کر دی ہے، یوکرینی وزیر خارجہ نے فروری 2023 میں مشروط امن مذاکرات کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس اقوام متحدہ میں سربراہ اجلاس کے ذریعے ثالثی کر سکتے ہیں۔

یوکرین کے وزیر خارجہ دمیترو کولیبا نے پیر کو ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ ان کی حکومت دو ماہ کے اندر اقوام متحدہ میں ایک ’امن‘ سربراہی اجلاس چاہتی ہے، جس میں سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس ثالث ہوں گے، انھوں نے کہا لیکن ہم روس کے اس میں حصہ لینے کی توقع نہیں رکھتے۔

- Advertisement -

کولیبا نے کہا کہ اس سے پہلے کہ ان کا ملک ماسکو سے براہ راست بات کرے، روس کو جنگی جرائم کے ٹریبونل کا سامنا کرنا ہوگا۔ تاہم، انھوں نے کہا کہ دوسری اقوام کو بلا جھجھک روسیوں کے ساتھ اپنے معاملات جاری رکھنے چاہیئں، جیسا کہ ترکی اور روس کے درمیان اناج کی ترسیل کا معاہدہ ہوا۔

تاہم، اقوام متحدہ نے اس پر انتہائی محتاط ردعمل دیا ہے، یو این ایسوسی ایٹ ترجمان فلورنسیا سوٹو نینو مارٹینز نے پیر کو کہا ’’جیسا کہ سیکریٹری جنرل ماضی میں کئی بار کہہ چکے ہیں، وہ صرف اس صورت میں ثالثی کر سکتے ہیں جب تمام فریقین چاہیں کہ وہ ثالثی کریں۔‘‘

دوسری طرف روسی وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف نے رد عمل میں کہا کہ آگے بڑھنے کے لیے یوکرین کو اپنے علاقے غیر فوجی بنانے ہوں ہوں گے، اور اپنی زمین سے روس کی سیکیورٹی کو لاحق خطرات کا خاتمہ کرنا ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ ماسکو کے مطالبات کیف کو اچھی طرح معلوم ہیں، اور یہ یوکرین کے حکام پر منحصر ہے کہ وہ انھیں پورا کریں، بصورت دیگر روسی فوج اس معاملے کا فیصلہ کرے گی۔

ادھر الجزیرہ اور روئٹرز کے مطابق یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ انھوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو فون کال کے ذریعے ’امن فارمولے‘ پر عمل درآمد کے لیے مدد مانگی ہے۔ خیال رہے کہ پیر کو ہونے والی یہ بات چیت ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب ہندوستان ماسکو کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے کی کوشش کر رہا ہے، جب کہ مغربی ممالک یوکرین میں اپنی جنگ کے لیے روس کی فنڈنگ کو محدود کرنے کے لیے نئے اقدامات متعارف کرا رہے ہیں۔

زیلنسکی نے ٹویٹر پر لکھا ’’میں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے فون پر بات کی، اور جی 20 کی کامیاب صدارت کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا، یہی وہ پلیٹ فارم ہے جس پر میں نے امن فارمولے کا اعلان کیا تھا، اور اب میں اس کے اطلاق کے لیے ہندوستان کی شرکت کے لیے پُر اعتماد ہوں۔‘‘

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں