یوکرین نے جنگ بندی منصوبہ پیش کر دیا جب کہ روس نے حملے بڑھا دیئے۔
غیرملکی نیوز ایجنسی کے مطابق روس کا کہنا ہے کہ یوکرین نے استنبول مذاکرات پر جواب نہیں دیا تاہم یوکرین کا کہنا ہے کہ روس اپنا جنگ بندی منصوبہ پیش کرے اور الزام عائد کیا ہے کہ روس امن مذاکرات کو روک رہا ہے اور غیرحقیقی مطالبات پیش کر رہا ہے۔
ترک صدر رجب طیب اردوان نے دونوں ممالک سےجنگ بندی کیلئے بات چیت جاری رکھنےکی اپیل کی ہے۔
روس کی جانب یوکرین پر اب تک کی سب سے بڑی فضائی کارروائی کی گئی جس میں روس نے 900 سے زائد ڈرونز اور 92 میزائل داغے جس میں 16یوکرینی شہری ہلاک ہوئے۔
یوکرینی حملوں میں روسی فوجی تنصیبات کو 800ڈرونز سے نشانہ بنایا گیا۔
خبرایجنسی کے مطابق جرمنی نے یوکرین کو ایک ہزار کلومیٹر رینج کے ٹارس میزائل دینے پر غور شروع کر دیا ہے۔
ادھر روس نےاقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس طلب کر لیا ہے۔
امریکی صدر نے روس پر مزید پابندیوں کا اشارہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ روس پر نئی پابندیاں لگانے پر سنجیدگی سے غور کر رہا ہوں۔
امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ رواں ہفتے روس پر ممکنہ نئی پابندیاں لگ سکتی ہیں یوکرین پر روسی حملوں اور امن مذاکرات کی ناکامی پر ٹرمپ برہم ہیں۔
جوہری مذاکرات پر ٹرمپ نے کہا کہ ایران سے مذاکرات بہت اچھے انداز میں آگے بڑھ رہے ہیں آئندہ 2روز میں خوشخبری متوقع ہے۔