کیئو: یوکرینی صدر زلنسکی عالمی برادری کی بے وفائی پرآبدیدہ ہوگئے اور کہا روس سے لڑنے کیلیے اکیلا چھوڑ دیا گیا ، کوئی بھی ہمارا ساتھ دیتے نظر نہیں آرہا۔
تفصیلات کے مطابطق یوکرینی صدر ولادی میرزلنسکی نے اپنے ویڈیو بیان میں عالمی برادری سے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ روس سے لڑنے کیلیے اکیلا چھوڑ دیا گیا، کوئی بھی ہمارا ساتھ دیتے نظر نہیں آرہا۔
یوکرینی صدر نے یورپ کے ستائیس رہنماؤں سے سوال کیا کہ کیا یوکرین نیٹو میں شامل نہیں؟ دشمن نے پہلے مجھے اور میرے خاندان کو نشانے پر رکھا ہوا ہے، لیکن ہرکوئی ڈر رہا ہے، کوئی جواب نہیں دے رہا۔
ولادی میرزلنسکی کا کہنا تھا کہ مگر یوکرینی ڈرنے والے نہیں، ہم بھرپور مقابلہ کریں گے، ہم غیرجانبداری کےبارے میں بات کرنے سے نہیں ڈرتے۔
یوکرینی صدر نے روس کے خلاف ساری فوج کو حرکت میں آنے کا حکم دیتے ہوئے اٹھارہ سے ساٹھ سال تک کے مَردوں پر ملک چھوڑنے پر پابندی بھی لگا دی ہے۔
گزشتہ روز روسی اور یوکرینی فوجیوں کے درمیان جھڑپوں میں ایک سو سینتیس افراد ہلاک اور تین سے زائد افراد زخمی ہوئے جبکہ روس نےیوکرین کےچرنوبیل پلانٹ اور بحیرہ اسود میں جزیرہ سینک پرقبضہ کرلیا ہے۔
خیال رہے روسی حملوں کے بعد افرا تفریح مچ گئی ہے اور کیف شہر خالی ہو گیا، سڑکوں پر گاڑیوں کی قطاریں لگی ہیں اور شہریوں کی بڑی تعداد نے سب ویز پر بستر لگا لیے۔