بدھ, فروری 5, 2025
اشتہار

یوکرین جنگ، پیوٹن نے فوج میں کرپشن پر پکڑ اچانک سخت کر دی

اشتہار

حیرت انگیز

ماسکو: یوکرین کے ساتھ جنگ کے دوران ولادیمیر پیوٹن نے فوج میں کرپشن پر پکڑ اچانک سخت کر دی ہے۔

دی واشنگٹن پوسٹ کے مطابق حکومتی فنڈز یوکرین میں میدان جنگ تک یقینی طور پر پہنچانے کے لیے صدر ولادیمیر پیوٹن نے وزارت دفاع میں کرپشن سے پاک افسران کی تعیناتی پر توجہ مرکوز کر دی ہے۔

اخبار نے لکھا ہے کہ یوکرین میں روس کی جنگ خود روس کے اندر بالخصوص وزارت دفاع میں کرپشن کے خلاف ایک جنگ ثابت ہوئی ہے، کیوں کہ اس سے قبل برسوں تک روس اپنی فوج اور وزارت دفاع کے اندر بڑے پیمانے پر بدعنوانی کو برداشت کرتا رہا ہے۔

روس کی وسیع ہوتی فوج اور بڑھتے اخراجات کو دیکھتے ہوئے ولادیمیر پیوٹن اب اس بات کو یقینی بنانا چاہ رہے ہیں کہ جنگ کے محاذ پر زیادہ سے زیادہ فوجی، ہتھیار اور دیگر ساز و سامان پہنچایا جا سکے، چناں چہ اس کے لیے کریملن نے شاہانہ طرز زندگی اپنانے والے فوجی کمانڈ پر اچانک جارحانہ کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے۔

گزشتہ ماہ صدر پیوٹن نے وزیر دفاع سرگئی شوئیگو کو پھر سے روس کی قومی سلامتی کونسل کا سربراہ مقرر کیا، اور ان کی جگہ سابق وزیر اقتصادیات آندرے بیلوسوف کو وزیر دفاع مقرر کیا، تاکہ ملک کے بڑھتے ہوئے دفاعی بجٹ کو ’کم سے کم لیکن مؤثر طریقے سے‘ استعمال کیا جا سکے۔

دی واشنگٹن پوسٹ کے مطابق اپریل سے اب تک ایک نائب وزیر دفاع سمیت 5 اعلیٰ عہدے داروں کو اچانک گرفتار کیا جا چکا ہے، اور کریملن نے اس ایکشن کے ذریعے یہ پیغام دیا ہے کہ جنگ کے زمانے میں حد سے تجاوز اور بے وفائی برداشت نہیں کی جائے گی۔ نائب وزیر دفاع تیمور ایوانوف روسی اشرافیہ کی طرح شاہانہ طرز زندگی گزار رہے تھے، جو عوامی تنخواہ پر ناممکن ہے۔ ان پر الزام تھا کہ انھوں نے یوکرین کے قبضہ شدہ شہر ماریوپول میں تعمیر نو کے منصوبوں میں فراڈ کیا اور بڑی بڑی رشوتیں لیں۔

ایوانوف نے کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف اور دیگر روسی اشرافیہ کے ساتھ پارٹیاں کیں، اپنے لیے پرتعیش گھر بنائے اور انھیں نایاب نوادرات سے بھر دیا، سینٹ ٹروپیز میں اپنے خاندان کے ساتھ موسم گرما کی سالانہ تعطیلات کا لطف اٹھایا، جہاں اس نے مبینہ طور پر 2013 سے 2018 تک لگژری ولاز اور ایک رولز رائس پر تقریباً 1.4 ملین ڈالر خرچ کیے۔

روسی میڈیا کے مطابق فیڈرل سیکیورٹی سروس (ایف ایس بی) اور روس کے ایک اعلیٰ سطح کے قانون نافذ کرنے والے ادارے ’انویسٹگیٹو کمیٹی‘ نے فوج میں کرپشن کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے ایک اسپیشل انویسٹگیشن فورس قائم کی ہے، جس کی جانب سے مزید گرفتاریوں کا بھی امکان ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں