ماسکو : روسی صدر ولادیمیر پوتن نے ملک میں فوج کو جزوی تیاری کی حالت میں لانے کا اعلان کردیا ہے، جس کے تحت فوج کی مجموعی تعداد 2.04ملین کردی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق روسی صدر ولادی میر پوتن نے یوکرین میں افواج کی تعداد میں اضافے کے لیے بدھ سے فوج کو جزوی طور پر تیار رہنے کے حکم نامے پر دستخط کرنے کا اعلان کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق صدر پوتن نے یہ اعلان بدھ ہی کے دن ٹی وی پر نشر کردہ خطاب میں کیا، انہوں نے کہا کہ تیاری کا یہ حکم فوج کی ریزرو اور دیگر یونٹوں میں شامل شہریوں کے لیے ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یوکرین میں فوجی کارروائی کا مقصد یوکرین کے مشرقی علاقے دونباس کو آزاد کرانا ہے۔
واضح رہے کہ روس کی یوکرین کے خلاف اس سال چوبیس فروری کے روز فوجی مداخلت کے ساتھ شروع کردہ جنگ کے ساتویں مہینے میں داخل ہوجانے کے بعد صدر ولادیمیر پوٹن نے ماسکو میں یہ اعلان کیا تھا کہ روس اپنی مسلح افواج کی مجموعی تعداد بڑھا دے گا۔
ماسکو کی مسلح افواج کی موجودہ مجموعی نفری 1.9ملین بنتی ہے اور صدر پوٹن نے کہا تھا کہ اس تعداد کو تقریباﹰ ڈیڑھ لاکھ کے اضافے کے ساتھ 2.04 ملین کردیا جائے گا۔
روسی سربراہ مملکت کے اس اعلان کے ردعمل میں مغربی دنیا کی جانب سے اب یہ سوال پوچھا جانے لگا ہے کہ یہ ایک لاکھ چالیس ہزار نئے روسی فوجی آئیں گے کہاں سے؟ اور دوسرے یہ کہ آیا اس اضافے کے بعد یوکرین میں روس کی جنگی صلاحیت میں بھی کوئی نمایاں اضافہ ہوسکے گا؟