پیر, مئی 12, 2025
اشتہار

’مذاکرات کرنے ہیں تو۔۔۔‘: زیلنسکی نے پیوٹن کی پیشکش پر شرط رکھ دی

اشتہار

حیرت انگیز

یوکرینی صدر زیلنسکی نے روسی ہم منصب ولادیمیر پیوٹن کی براہ راست مذاکرات کی پیشکش قبول کرنے سے پہلے شرط رکھ دی۔

خبر رساں ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق زیلنسکی نے پیوٹن سے 12 مئی سے شروع ہونے والی غیر مشروط جنگ بندی کی تصدیق کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ وہ براہ راست مذاکرات کیلیے تیار ہو۔

گزشتہ روز زیلنسکی نے 12 مئی سے شروع ہونے والی غیر مشروط 30 روزہ جنگ بندی کیلیے بڑے یورپی ممالک اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت حاصل کی۔

یہ بھی پڑھیں: زیلنسکی کی پیوٹن کی زندگی سے متعلق حیران کن پیشگوئی

تاہم آج روسی صدر پیوٹن نے ترکی میں جمعرات سے شروع ہونے والے یوکرین کے ساتھ براہ راست مذاکرات کی تجویز پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا جس پر زیلنسکی کا بیان آیا ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر یوکرینی صدر نے لکھا کہ یہ ایک مثبت علامت ہے کہ روس نے آخر کار جنگ کے خاتمے پر غور شروع کر دیا ہے، کسی بھی جنگ کو حقیقی معنوں میں ختم کرنے کا پہلا قدم جنگ بندی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک دن کیلیے بھی قتل کو جاری رکھنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے، ہم توقع کرتے ہیں کہ روس مکمل، دیرپا اور قابل اعتماد جنگ بندی کی تصدیق کرے گا جو کل 12 مئی بروز پیر شروع ہونی ہے، یوکرین اس کیلیے تیار ہے۔

ادھر، زیلنسکی کے چیف آف اسٹاف اینڈری یرماک نے ٹیلی گرام پر کہا کہ پہلے جنگ بندی کریں پھر باقی سب کچھ بعد میں ہوگا، روس کو مبہم بیانات سے جنگ جاری رکھنے کی اپنی خواہش کو چھپانا نہیں چاہیے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں