تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

عمیر جسوال کا ساتھی گلوکاروں کو مشورہ

کراچی: معروف گلوکار عمیر جسوال نے ایک انٹرویو میں نوجوان گلوکاروں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ اس مشکل وقت کو کسی بھی طرح کاٹنا ہے، ایسے میں میوزک ریلیز کرنا مداحوں کے لیے شاندار تحفہ ہوسکتا ہے۔

معروف گلوکار عمیر جسوال نے حسن شہریار یاسین (ایچ ایس وائی) کو ایک آن لائن انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ رواں برس ان کے دبئی، امریکا، برطانیہ اور پاکستان میں 30 سے زائد کنسرٹس ہونے تھے جو کرونا وائرس کی وجہ سے منسوخ ہوگئے۔

عمیر نے بتایا کہ امکان ہے کہ سنہ 2022 میں دوبارہ سے شوز اور کنسرٹس ہونے کے بارے میں سوچا جائے گا فی الحال سب کچھ منسوخ کیا جا چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کا البم بھی ریلیز ہونے کے لیے تیار تھا جس کو وہ بہت شاندار طریقے سے ریلیز کرنے کا ارادہ رکھتے تھے، اگر وہ 2 سال انتظار کر کے 2022 میں اسے ریلیز کریں گے تو وہ میوزک غیر متعلق ہوجائے گا چنانچہ وہ جلد ہی اسے ریلیز کردیں گے۔

عمیر نے دیگر گلوکاروں کو بھی مشورہ دیا کہ ان کے پاس جو بھی میوزک ہے وہ اسے ریلیز کریں اور لوگوں کو سنائیں، یہ وقت جیسے تیسے سروائیو کرنے کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت نوجوان گلوکاروں کے لیے بہت اچھا موقع ہے کیونکہ اس وقت ان میں اور بڑے گلوکار میں کوئی فرق نہیں، وہ بھی ایک کیمرے کے سامنے بیٹھ کر اپنا میوزک لائیو اسٹریم کر رہا ہے اور آپ بھی یہی کر رہے ہیں۔ ایسے میں معیاری موسیقی اور مواد بغیر کسی اضافی کوشش کے لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کر رہی ہے۔

عمیر نے بتایا کہ آج کل گلوکار صرف اپنے شو سے پہلے جیم (میوزک پریکٹس) کرتے ہیں، ہم ہفتے کے ساتوں دن کیا کرتے تھے۔

انہوں نے نوجوانوں کو یہ بھی مشورہ دیا کہ وہ صبر رکھیں، اور بڑے خواب دیکھیں، یہ سب کا نصیب ہے کسی کو اپنے کیرئیر کے پہلے سال بہت عزت مل جاتی ہے اور کسی کو دس سال بعد۔

عمیر نے اپنے پہلے میوزک البم کا گانا امید بھی سنایا اور کہا کہ یہ حیران کن ہے کہ کئی سال پہلے کا لکھا گیا گانا موجودہ حالت کے لیے موزوں ترین ہے، اسی لیے کہا جاتا ہے کہ موسیقی وقت کی قید سے آزاد ہے۔

Comments

- Advertisement -