اقوام متحدہ نے بدھ کو غزہ اور مغربی کنارے کے لیے 2.8 ارب ڈالر کی فنڈنگ کی اپیل کر دی ہے۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ اور مغربی کنارے کی 31 لاکھ آبادی کے لیے فوری امداد کی ضرورت ہے، او سی ایچ اے کے مطابق شمالی غزہ کے بازاروں میں بنیادی غزائی اشیا کی شدید کمی ہے۔
اقوام متحدہ نے غزہ کی پٹی میں اُن 23 لاکھ فلسطینیوں کی طرف دنیا کی توجہ مبذول کرائی ہے، جن کے متعلق ’غذائی عدم تحفظ‘ کے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ وہ 6 ماہ سے زیادہ کی شدید اسرائیلی بمباری اور ایک زمینی کارروائی کے بعد قحط کے خطرے سے دوچار ہیں۔
منگل کو غزہ شہر میں ایک پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فورسز کے میزائل حملے میں درجن سے زائد فلسطینیوں کے مارے جانے کی اطلاعات ہیں، یو این ویب سائٹ کے مطابق دیر البلح کے الاقصیٰ اسپتال سے سامنے آنے والی ایک ویڈیو میں مغازی پناہ گزین کیمپ پر حملے کے بعد زخمی اور شہید ہونے والے بچوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔
یو این آفس رابطہ برائے انسانی امور (OCHA) کے مطابق شمالی علاقوں میں قحط آنے والا ہے اور مئی 2024 کے درمیان کسی بھی وقت اس کے آنے کا امکان ہے، کیوں کہ غزہ کی نصف سے زیادہ آبادی بھوک کی تباہ کن سطح کا سامنا کر رہی ہے، بازاروں میں بنیادی غذائی اشیا کی کمی ہے اور ان کا انحصار امدادی راشن پر ہے۔
دوسری طرف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں فلسطین کو مکمل ریاست کی رکنیت دینے کی درخواست پر کل ووٹنگ ہوگی۔ ادھر اسرائیلی فورسز کی جارحیت برقرار ہے، رفح میں بمباری میں خواتین اور بچے سمیت 7 فلسطینی شہید ہوئے۔