اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کی جانب سے امداد کے منتظر فلسطینیوں پر اسرائیلی حملے کے نتیجے میں 100 سے زائد شہادتوں کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق یورپی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل کی جانب سے بھی نہتے فلسطینیوں کا قتل عام ناقابل قبول قرار دے دیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز غزہ میں بھوک کے ستائے نہتے شہریوں پر امداد لینے کے دوران اسرائیلی فورسز نے گولیاں برسادیں۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ شہر کے جنوب میں اسرائیلی حملے کے نتیجے میں کم از کم 104 فلسطینی شہید اور 700 سے زائد زخمی ہو گئے۔
کھانے کو ترستے بھوکے پیاسے فلسطینیوں کو اسرائیلی فوج نے امدادی ٹرکوں کے درمیان خون میں نہلا دیا۔ درجنوں ممالک اور عالمی اداروں کے مسلسل وارننگ کے باوجود اسرائیل نے ظلم و ستم کے نئے پہاڑ توڑ دیے۔
اسرائیلی میڈیا نے فوجی اہلکار کے حوالے سے بتایا فوجیوں نے غزہ شہر میں فلسطینی امداد کے متلاشیوں کے ایک گروپ پر فائرنگ کر دی جو ”خطرناک طریقے سے”ان کے قریب پہنچے۔
نیوزی لینڈ نے حماس کو دہشت گرد تنظیم نامزد کردیا
ٹائمز آف اسرائیل کے حوالے سے ایک فوجی اہلکار نے کہا کہ ہجوم کے کچھ ارکان نے اسرائیلی فورسز کی طرف بڑھنا شروع کیا جو امداد کی ترسیل کی نگرانی کر رہے تھے کہ اس دوران انہیں خطرہ محسوس اور فوجیوں نے فائرنگ کر دی۔