امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ کی پٹی پر طویل عرصے تک قبضے کے اعلان پر دنیا بھر سے شدید رد عمل کا اظہار کیا جارہا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ فلسطین کے دو ریاستی حل کی توثیق کرتے ہیں۔
سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے کہا کہ نسل کشی کی کسی بھی قسم سے گریز کرکے بین الاقوامی قانون پر قائم رہنا ضروری ہے، غزہ تنازع کے حل کی تلاش میں ہمیں مسائل بدتر نہیں کرنے چاہییں۔
ادھر ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ غزہ پر ٹرمپ کا بیان بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔ صدر ٹرمپ کے قبضے کا بیان اشتعال انگیز اور شرمناک ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مزید کہا کہ مقبوضہ علاقے سے فلسطینیوں کو جبری بے دخل کرنا جنگی جرم ہے۔
دوسری جانب امریکی صدر ٹرمپ کے گزشتہ روز غزہ پر قبضے کے بیان کے بعد چین کی جانب سے مخالفت کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق چین سے جاری بیان میں چینی وزارت خارجہ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر قبضے کے بیان پر ردعمل دیا ہے۔
چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ غزہ پٹی سے فلسطینیوں کے جبری انخلا کی مخالفت کرتے ہیں۔ فلسطین پر فلسطینیوں کی حکمرانی بنیادی اصول ہے، غزہ کے باشندوں کی جبری منتقلی کے مخالف ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ٹرمپ اور اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران پر سخت پابندیاں عائد کریں گے تاکہ وہ کبھی ایٹمی قوت نہ بن سکے۔
اپنے خطاب میں ٹرمپ نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدے سے خونریزی ختم ہوجائے گی۔
خواتین کھلاڑیوں کے حقوق کیلئے جاری جنگ آج ختم ہوگئی، ٹرمپ کا بڑا اعلان
ٹرمپ کا کہنا تھاکہ ہم غزہ کے لوگوں کیلئے ملازمتیں دیں گے، شہروں کو بسائیں گے، غزہ کو دوبارہ تعمیر کرنے اور اس پر قبضہ کرنے کا عمل ان لوگوں کے ذریعے نہیں ہونا چاہیے۔