امریکا نے دنیا بھر کے ممالک سے کہا ہے کہ وہ اقوامِ متحدہ میں ہونے والی مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل پر منعقدہ کانفرنس سے دور رہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق خفیہ سفارتی دستاویز میں انکشاف ہوا ہے کہ امریکا نے زور دیا ہے کہ مسئلہ فلسطین پر ہونے والی اقوامِ متحدہ کی کانفرنس میں شرکت نہ کریں۔
امریکا نے خبردار کیا کہ کانفرنس کے بعد اسرائیل کے خلاف کوئی بھی قدم واشنگٹن کی خارجہ پالیسی کے خلاف تصور ہوگا، جس کے نتائج نکل سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ اقوامِ متحدہ کے تحت مسئلہ فلسطین کے پر امن دو ریاستی حل سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس 17 سے 19 جون تک ہوگی۔ جس کی سرابراہی سعودی عرب اور فرانس کریں گے، جبکہ پاکستان کی نمائندگی نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کریں گے۔
دوسری جانب اسرائیل میں تعینات امریکی سفیر نے امریکی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکا نے آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا ہدف ترک کر دیا ہے۔
سفیر مائیک ہکابی نے کہا کہ آزاد فلسطینی ریاست اب ہماری پالیسی کا حصہ نہیں ہے اور امریکا اب آزاد فلسطینی ریاست کے مقصد کے حصول کے پیچھے نہیں ہے۔
سفیر نے واضح کہا کہ امریکا اب ایک آزاد فلسطینی ریاست کے مقصد کی پیروی نہیں کر رہا ہے جسے تجزیہ کار امریکی مشرق وسطیٰ کی سفارت کاری کا سب سے واضح ترک قرار دیتے ہیں۔
ڈنمارک میں امریکی فوجی اڈوں کے قیام کی منظوری دیدی گئی
بلومبرگ نیوز کے ساتھ انٹرویو کے دوران یہ پوچھے جانے پر کہ کیا فلسطینی ریاست امریکی پالیسی کا مقصد بنی ہوئی ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ ”میں ایسا نہیں سوچتا۔“