واشنگٹن: امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب برائے یمن مارٹن گریفتھس سے ملاقات کی، اس دوران یمن کی تازہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات نے جنگ زدہ یمن میں فوج کو واپس بلا کر ان کی دوبارہ تعیناتی پر تعداد کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے باعث سعودی حکام کو شدید تشویش ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ ابوظہبی فوج کی تعداد میں کمی کے باوجود وہ جنگ جاری رکھیں گے اور یمنی بندرگاہوں سے حوثیوں کو انخلا پر مجبور کردیں گے۔
مائیک پومپیو نے مارٹن گریفتھس سے ملاقات کے موقع پر حالیہ کشیدگی پر گفتگو کی، اور یمن میں سعودی اتحادی افواج سمیت اقوام متحدہ کے کردار پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر امریکی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ حوثی ملیشیا کی طرف سے سعودی عرب کی سر زمین پر حملوں کے نتیجے میں یمنی بحران میں اضافہ ہوچکا ہے۔
متحدہ عرب امارات کا یمن میں فوجیوں کی دوبارہ تعیناتی پر تعداد کم کرنے کا فیصلہ
یو این کے مندوب نے مائیک مامپیو سے ملاقات سے قبل متحدہ عرب امارات کا بھی دورہ کیا تھا، اس دوران انہوں نے ابوظہبی حکام کے حالیہ فیصلوں پر گفتگو کی تھی۔
یاد رہے کہ متحدہ عرب امارات سعودی اتحادی فوج کا اہم شراکت دار ہے، جس نے 2015 میں یمن میں ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے خلاف صدر عبدریہ منصور بادی کی بین الاقوامی تسلیم شدہ حکومت کی حمایت میں مداخلت کی تھی۔