تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

عالمی عدالت انصاف نے ایران کو بڑی خوشخبری سنادی

دی ہیگ: عالمی عدالت انصاف میں ایران کو امریکا کے خلاف بڑی کامیابی مل گئی۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق عالمی عدالت انصاف نے واشنگٹن کے خلاف تہران کی درخواست کو قابل سماعت قرار دے دیا ہے، ایران نے اسے امریکہ کے خلاف بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایران کی جانب سے یہ درخواست سولہ جولائی دوہزار اٹھارہ میں عالمی عدالت انصاف میں دائر کی گئی تھی، ایران کی جانب سے عالمی عدالت انصاف سے استدعا کی گئی تھی کہ وہ امریکا کو ایران کے خلاف پابندیاں ختم کرنے کا حکم دے۔

ایران کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ قانونی چارہ جوئی اس بات کی دلیل ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کے فیصلے سے تہران اور واشنگٹن کے مابین 1955 کے معاہدہ کی خلاف ورزی ہوئی ہے جبکہ واشنگٹن کا اصرار تھا کہ آئی سی جے کے پاس ایران سے متعلق پابندیاں ختم کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔

مگر آئی سی جے نے اپنے مختصر فیصلے میں تہران کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ عالمی عدالت امریکا کے خلاف درخواست سننے کا اختیار رکھتی ہے،ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کا تفصیلی فیصلے سامنے آنے میں مہینے یا سال بھی لگ سکتے ہیں۔

عالمی عدالت انصاف کے پندرہ ججز نے مشترکہ فیصلہ تحریر کیا جبکہ ایک جج نے اختلاف کیا، فیصلے میں کہا گیا کہ امریکی اقدام سے ایران کی معیشت کو نقصان پہنچا۔

ادھر ایران نے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے، ایرانی وزیرِ خارجہ جواد ظریف نے کہا کہ عدالتی فیصلہ ایران کی ایک اور کامیابی ہے، آئی سی جے نے امریکہ کی جانب سے تہران پر عائد پابندیوں کے ابتدائی اعتراضات کو مسترد کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  ایرانی صدر کا امریکا سے اقتصادی پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ

یاد رہے کہ 2015 میں اس وقت کے امریکی صدر باراک اوباما نے دیگر عالمی طاقتوں بشمول برطانیہ، چین، فرانس، جرمنی، روس اور امریکا کے مابین ویانا میں ایرانی جوہری پروگرام سے متعلق طے پانے والے ایک معاہدہ پر دستخط کیے تھے۔

تاہم 8 مئی 2018 کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو خطرناک ملک قرار دیتے ہوئے چین، روس، برطانیہ، جرمنی سمیت عالمی طاقتوں کے ہمراہ سابق صدر باراک اوباما کی جانب سے کیے گئے جوہری معاہدے سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا تھا۔

Comments

- Advertisement -