تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

بھارت میں‌ مسلمانوں کو ظلم و تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے، اقوام متحدہ

نیویارک : اقوام متحدہ کی کونسل برائے انسانی حقوق کا کہنا ہے کہ بھارت میں اقلیتوں باالخصوص مسلمانوں کو آئے روز ظلم، و تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی کونسل برائے انسانی حقوق کی جانب سے جینیوا میں بھارت میں اقلیتی برادری باالخصوص مسلمانوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک سے متعلق رپورٹ پیش کی گئی، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارت میں اقلیتوں کا جینا مشکل ہوگیا ہے۔

انسانی حقوق کونسل کی سربراہ مشعل باچلے نے سالانہ رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ کونسل کو ایسے شواہد ملے ہیں کہ اقلیتوں کے ساتھ تشدد واقعات بڑھ رہے ہیں۔

مشعل باچلے کا کہنا تھا کہ بھارت میں سیاسی ایجنڈے کے باعث کمزور طبقہ نشانے پر ہے، جس میں دلت اور آدھی واسی بھی شامل ہیں۔

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ بھارت میں جہاں غربت انتہا کو ہے وہی عدم مساوات، مذہبی انتہا پسندی، لسانیت برستی اور ذات پات کے مسائل میں مزید اضافہ ہوا ہے۔

گزشتہ روز بھی ہندوؤں انتہا پسندوں نے سڑک پر خشک میوہ جات فروخت کرنے والے کشمیری مسلمان کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا لوگوں نے بیچ بچاؤ کروایا تو ہندو انتہا پسندوں نے جواب دیا کہ ’کشمیری مسلمان ہے اس لیے مار رہے ہیں‘۔

مزید پڑھیں : بھارت: گائے کے نام پر مسلمانوں کا قتل عام، انسانی حقوق کی عالمی تنظیم نے رپورٹ جاری کردی

خیال رہے کہ اس سے قبل ہیومین رائٹس واچ کی جانب سے گزشتہ ماہ فروری میں بھارت میں بڑھتے ہوئے تشدد کے حوالے سے ایک رپورٹ جاری کی گئی تھی جس میں عالمی تنظیم نے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ بھارت میں بڑھتے ہوئے تشدد کو فی الفور روکے۔

عالمی تنظیم کی جانب سے 104 صفحات پر مبنی رپورٹ جاری کی گئی جس میں بتایا گیا ہے کہ گائے کے گوشت کے استعمال اور جانوروں کے کاروبار سے منسلک تاجروں کو حکمراں جماعت کے رہنماؤں نے اشتعال انگیز تقاریر کے ذریعے نشانہ بنوایا تھا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مئی 2015 سے دسمبر 2018 کے درمیان بھارت میں 44 لوگ گائے ذبیحہ یا گوشت کھانے کے الزام میں مارے گئے، مقتولین میں سے بیشتر مسلمان تھے جبکہ پولیس نے بھی حملہ آوروں کی معاونت کی اور حکمراں جماعت نے اس قتل کو عوامی ردعمل قرار دیا تھا۔

 بھارت: گائے چوری کا الزام، ایک اور مسلمان مشتعل ہندوؤں کے ہاتھوں قتل

اسے بھی پڑھیں: انسانوں کی طرح گائے کو بھی شناختی کارڈ جاری کرنے پر غور

رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ حکومتی پشت پناہی اور مدد سے انتہاء پسندوں چار بھارتی ریاستوں ہریانہ، اترپردیش، راجستھان اور جھار کھنڈ میں حملے کیے، جن میں 14 لوگوں کو بے دردی سے قتل کیا گیا۔

یاد رہے کہ بی جے پی کی حکومت آنے کے بعد 2016 میں ریاست جھاڑ کھنڈ میں اندوہناک واقعہ پیش آیا تھا جس میں انتہاء پسندوں نے 12 سال مسلمان لڑکے کو گائے لے جانے پر قتل کر کے اُس کی لاش درخت سے لٹکا دی تھی۔

Comments

- Advertisement -