اقوام متحدہ کے انسانی حقوق دفتر نےشیخ حسینہ حکومت سے متعلق رپورٹ جاری کر دی ہے جس میں گزشتہ سال یکم جولائی سے15 اگست تک واقعات سے متعلق انکوائری کے نتائج شائع کیے گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق بنگلا دیش کی سابق حکومت انسانیت کیخلاف جرائم میں ملوث رہی ہے سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ نےمظاہرین کیخلاف منظم کریک ڈاؤن کی نگرانی کی۔
تحقیقات میں پتہ چلا کہ اقتدار پر قابض رہنے کیلئے 1400 بنگلا دیشی عوام کو قتل کیا گیا شیخ حسینہ دور میں قتل، تشدد، قید اور دیگرغیرانسانی جرائم ہوئے اور ان جرائم میں عوامی لیگ پارٹی کے پرُتشدد عناصر بھی ملوث رہے۔
جرائم میں بنگلا دیشی سیکیورٹی اور انٹیلی جنس سروسز بھی ملوث رہیں۔ مظاہرین اور دیگر شہریوں کےخلاف وسیع پیمانے پر اور منظم حملے کیے گئے۔
بھارت فرارشیخ حسینہ کیخلاف بنگلہ دیش میں وارنٹ گرفتاری جاری ہو چکے ہیں۔ بنگلا دیش میں حکومت مخالف مظاہروں میں 45 دنوں میں 1400 افراد مارے گئے تھے۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بنگلا دیش کی فورسز نےشیخ حسینہ کی حکومت کی حمایت کی تھی، شیخ حسینہ حکومت نےمنظم طریقےسےاحتجاج کودبانےکی کوشش کی تھی۔