دوحہ: امیر قطر نے اقوام متحدہ سے اسرائیل کو مذاکراتی میز پر لانے کا مطالبہ کر دیا ہے، اور کہا کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیل کے 2 ماہ سے جاری گھناؤنے جرم عالمی برادری کے لیے باعث شرم ہیں۔
دوحہ میں خلیج تعاون کونسل کے 44 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے کہا غزہ کی پٹی میں قابض افواج کی خلاف ورزیاں بین الاقوامی برادری کی بدنامی ہے، امید ہے اس اجلاس سے خلیجی ممالک کی جانب سے مضبوط لائحہ عمل تیار کرنے میں مدد ملے گی۔
انھوں نے کہا غزہ میں عارضی جنگ بندی مسئلے کا متبادل نہیں ہو سکتی، اقوام متحدہ سے مطالبہ ہے کہ اسرائیل کو مذاکرات کی ٹیبل پر لائے، اسرائیل اور اس کے حامیوں کو سمجھ لینا چاہیے کہ مسئلہ فلسطین پس پشت نہیں ڈالا جا سکتا۔
#VIDEO: Emir of #Qatar Sheikh Tamim Bin Hamad Al Thani welcomes #SaudiArabia's Crown Prince Mohammed bin Salman upon his arrival in #Doha to participate in the 44th session of the #GCC Supreme Council pic.twitter.com/nisywIAkdV
— Saudi Gazette (@Saudi_Gazette) December 5, 2023
انھوں نے کہا غزہ کے مسئلے کا حل تمام فلسطینی علاقوں سے قبضہ ختم ہونے میں ہے، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق فلسطین کے مسئلے کا دو ریاستی حل ہونا چاہیے۔
کیا برطانوی فوجی غزہ میں نہیں ہیں؟ جیرمی کوربن نے پارلیمنٹ میں سوال اٹھا دیا
واضح رہے کہ خلیج تعاون کونسل کے اجلاس میں سعودی ولئ عہد محمد بن سلمان، یو اے ای کے صدر محمد بن زائد النہیان، ترک صدر رجب طیب اردوان، بحرین کے وزیر اعظم سلمان بن حمد آل خلیفہ سمیت دیگر عرب ممالک کے سربراہان نے شرکت کی ہے۔