اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے ایک بارپھر غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق 7 روزہ جنگ بندی ختم ہونے کے بعد اسرائیل کی جانب سے غزہ پر سفاکانہ بمباری کا سلسلہ جاری ہے، جس میں کل سے اب تک 184 فلسطینی شہید ہوگئے ۔
رپورٹ کے مطابق شہید ہونے والوں میں 3 صحافی بچے اور خواتین بھی شامل ہیں جبکہ اس حملے میں 600 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں، اس کے علاوہ اسرائیلی فوج نے لبنانی سرحد پر بھی حملہ کیا ہے جس میں 3 شہری شہید ہوئے ہیں۔
عرب میڈیا کا بتانا ہے کہ جنگ بندی کی مدت ختم ہونے کے بعد اسرائیل نے رفح کراسنگ سے فلسطینیوں کو امداد کی سپلائی بند کرادی۔
اسرائیل کی اس وحشیانہ حملے کے بعد اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے ایک بارپھر غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے، دوسری جانب قطر کا کہنا ہے ایک بار پھر جنگ میں وقفے کیلئے مذاکرات جاری ہیں۔
یاد رہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان سات روزہ جنگ بندی کا آغاز 24 نومبر سے شروع ہوا تھا، اس دروان غزہ میں قید درجنوں یرغمالیوں کے سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کے تبادلے کی اجازت دی تھی اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر غزہ میں امداد کے ٹرکوں کی داخلے کی سہولت فراہم کی گئی تھی۔
جمعرات کے روز حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے توسیعی مدت ختم ہونے کے بعد آخری گھنٹوں میں جنگ بندی میں مزید ایک روزہ توسیع کا فیصلہ کیا گیا تھا۔