اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ شام میں چند روز قبل ہونے والی کشیدگی کے باعث 50 ہزار افراد بے گھر اور نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں۔
مشرق وسطیٰ پہلے ہی جنگی تنازعات میں گھرا ہوا ہے۔ ایسے میں شام میں چند روز قبل شروع ہونے والی کشیدگی نے حالات مزید خراب کر دیے ہیں اور لوگ نقل مکانی پر مجبور ہو رہے ہیں۔
اس حوالے سے اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ جاری کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ شمال مغربی شام میں چند روز قبل ہونے والی کشیدگی کے نتیجے میں تقریباً 50 ہزار افراد بے گھر ہوچکے ہیں اور وہ محفوظ مقامات پر نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ یہ صورتحال علاقے میں ہونے والی کشیدگی کے انسانی زندگیوں پر خطرات اور اثرات کو ظاہر کرتی ہے۔
اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر برائے انسانی امور ’اوچا‘ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 30 نومبر تک 48,500 سے زیادہ لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے دفتر رابطہ دفتر برائے انسانی امور کے مطابق 26 نومبر سے یکم دسمبر تک شمال مغربی شام میں 12 بچوں اور سات خواتین سمیت کم از کم 44 شہری مارے گئے۔
دوسری جانب یورپی یونین نے پیر کو شام میں "تمام فریقین سے کشیدگی کو کم کرنے” کا مطالبہ کیا۔ کشیدگی کے جلو میں روسی اور شامی جنگی طیاروں نے ملک کے شمال میں مسلح دھڑوں کی طرف سے کیے گئے اچانک حملے کے بعد فضائی حملے کیے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ھیۃ تحریر الشام جسے پہلے النصرہ فرنٹ کہا جاتا تھا نے دوسرے مسلح دھڑوں کے ساتھ مل کر حلب پر اچانک حملہ کردیا تھا۔ تنظیم کے جنگجوؤں نے ڈرامائی انداز میں پورے شہر کا کنٹرول سنھبالنے کے بعد ادلب اور حماۃ کے مختلف شہروں کا کنٹرول بھی سنھبال لیا تھا۔