اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے غزہ جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیریس انتونیو گوتریس نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ معاہدے کے نتیجے میں قیدیوں اور یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا اور امداد کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور ہوں گی۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ جنگ بندی معاہدے کے بعد غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل بھی شروع کردی گئی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل بھی شروع کردی گئی ہے، سیکڑوں امدادی ٹرک صلاح الدین اسٹریٹ کے راستے جنوبی غزہ پٹی میں داخل ہوگئے ہیں۔
دوسری جانب حماس رہنما ڈاکٹر خلیل الحیہ نے کہا جنگ بندی معاہدے کے بعد نیا دور شروع ہوگا۔
اس کے علاوہ سعودی عرب نے قطر، مصر اور امریکی ثالثی کی تعریف کی اور کہا غزہ کے خلاف اسرائیلی جارحیت ختم کرنے کیلئے معاہدہ پر عمل درآمد کیا جائے، اسرائیلی فورسز کی مکمل واپسی کیلئے معاہدہ پر ثابت قدم رہنے کی ضرورت ہے۔
غزہ میں جنگ بندی کب سے نافذ العمل ہوگی؟ قطری وزیراعظم نے بتا دیا
ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا امید ہے کہ یہ معاہدہ خطے اور پوری انسانیت کے لیے فائدہ مند ہوگا، اور یہ دیرپا امن اور استحکام کا راستہ کھولے گا۔
واضح رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی اور یرغمالیوں کے تبادلے کا بالآخر معاہدہ ہوگیا، 15 ماہ ایک ہفتے تک جاری جنگ میں غزہ پر 85 ہزار ٹن بارود برسایا گیا۔
بدھ کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں وزیر اعظم محمد بن عبد الرحمان بن جاسم الثانی نے غزہ جنگ بندی معاہدہ طے پانے کا اعلان کیا اور کہا ہے کہ جنگ بندی معاہدہ کروانے کے لیے قطر، مصر اور امریکا کی کوششیں کامیاب ہوگئی ہیں۔
وزیر اعظم محمد بن عبد الرحمان بن جاسم الثانی نے کہا کہ جنگ بندی کا اطلاق 19 جنوری سے ہوگا، حماس اور اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے مراحل پر عمل درآمد کے حوالے سے کام جاری ہے۔