ایران کی جانب سے اسرائیل پر حملے کے بعد بلایا جانے والا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس رسمی کارروائی کے بعد ملتوی کردیا گیا۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتو نیو گوتریس نے سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطیٰ تباہی کے دہانے پر ہے، خطے کے لوگ تنازعہ کے حقیقی تباہ کن خطرے کا سامنا کر رہے ہیں۔ اب وقت آ گیا ہے خطرے کو کم کیا جائے، تحمل کامظاہرہ کیا جائے۔
انتونیو گوتریس نے کہا کہ گزشتہ روز ایران کے مستقل نمائندے نے بھی سلامتی کونسل کے نام ایک خط لکھا، خط میں کہا گیا کہ یہ کارروائی ایران اپنے دفاع میں کر رہا ہے۔
ایران نے اسرائیل کی طرف سیکڑوں ڈرون اور میزائل داغے،جن میں سے بیشتر کو روکا گیا، مبینہ طور پر کئی میزائل اسرائیلی علاقے میں گرے۔
انہوں نے کہا کہ جنوب میں اسرائیلی فوجی تنصیب کو نقصان پہنچا، چند شہری زخمی ہوئے، ایران کی اسرائیل پر بڑے پیمانے پر حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔
سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے کہا کہ میں ان حملوں کو فوری طور پرختم کرنے کا مطالبہ کرتا ہوں، یہ خطرات سے پیچھے ہٹنے کا وقت ہے۔
میں نے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پرحملے کی مذمت بھی کی تھی، شہری پہلے ہی اس کا خمیازہ بھگت رہے ہیں اور سب سے زیادہ قیمت ادا کر رہے ہیں۔
ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے فریقوں کو مزید کشیدگی سے روکنے کیلئے فعال طور پر کردار ادا کریں، ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے کہ ہم مقبوضہ مغربی کنارے میں تشدد کو روکیں۔
ایران نے اسرائیل پر حملہ کر کے دفاع کا حق استعمال کیا: حماس
سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی اور امدادکی فراہمی سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، بلیولائن کے ساتھ حالات کوکم کریں، بحیرہ احمر میں محفوظ نیویگیشن دوبارہ قائم کریں۔