اتوار, نومبر 17, 2024
اشتہار

تعلیمی اداروں میں اسمارٹ فون کے استعمال پر اقوام متحدہ کی رپورٹ

اشتہار

حیرت انگیز

نیویارک: اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ پڑھائی کے دوران موبائل فون کے استعمال سے طلبہ کی کارگردگی اور صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق یو این ایجنسی یونیسکو نے کہا ہے کہ اس امر کے شواہد موجود ہیں کہ موبائل فون کے زیادہ استعمال سے تعلیمی کارکردگی میں کمی آتی ہے۔

یونیسکو رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسکرین پر زیادہ وقت گزارنے سے بچوں کے جذباتی استحکام پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، 2023 کی گلوبل ایجوکیشن مانیٹر رپورٹ کے مصنف مانوس انتونینیس کے مطابق اسمارٹ فونز سے نہ صرف طلبہ کی پرائیویسی کو خطرہ لاحق رہتا ہے بلکہ اس سے طلبہ کے سیکھنے کی صلاحیت میں کمی پیدا ہو رہی ہے۔

- Advertisement -

مانوس انتونینیس نے واضح کیا کہ ٹیکنالوجی تعلیم کے حصول میں مددگار ہوتی ہے، لیکن اسکول میں کس قسم کی ٹیکنالوجی لانے کی اجازت ہو، اس سلسلے میں بہتر رہنمائی کی ضرورت ہے، ایسی ٹیکنالوجی جو سیکھنے کے عمل میں مدد دے۔

یونیسکو رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ متعدد مطالعات سے پتا چلتا ہے کہ اسکولوں میں موبائل فون پر پابندی لگانے سے تعلیمی کارکردگی بہتر ہوتی ہے، برطانوی ماہرین تعلیم کے حوالے سے کہا گیا کہ ان کا کہنا ہے کہ اسکول میں اسمارٹ فون کی اجازت سے لاحق خطرات میں تعلیمی کارکردگی متاثر ہونا، پڑھائی میں توجہ نہ ہونا، سیکھنے کی صلاحیت میں کمی جیسے مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ان خطرات کو کم کرنے کے لیے اساتذہ کو موبائل فون پر پابندی لگانے پر غور کرنا چاہیے، واضح رہے کہ برطانیہ میں اساتذہ فون کے استعمال کے حوالے سے قوانین طے کرتے ہیں لیکن زیادہ تر اسکولوں میں اس پر پابندی ہے، اور یونیسکو رپورٹ کے مطابق دنیا میں ہر 4 میں سے صرف ایک ملک ایسا ہے جہاں اسکولوں میں موبائل فون پر پابندی کے قوانین یا پالیسیاں موجود ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں