پاکستان کے نجی یونیورسٹی کے دو طلبہ نے ایسا منفرد ہیلمٹ تیار کیا ہے جو حادثے کی صورت میں ایمبولینس اور پولیس کو اطلاع دے گا۔
ٹریفک حادثات میں آئے دن بالخصوص موٹر سائیکل سوار زندگی کھو دیتے ہیں۔ رواں سال کے ابتدائی ڈیڑھ ماہ میں تو روڈ حادثات میں ریکارڈ 100 سے زائد اموات ہوچکی ہیں۔ انمیں زیادہ تعداد موٹر سائیکل سواروں کی ہے جو بروقت اسپتال پہنچ ن پانے پر بھی موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔
موٹر سائیکل سوار کے لیے ہیلمٹ حادثات کی صورت میں شدید انجری سے بچنے کے لیے ایک موثر ذریعہ ہے۔ تاہم اب دو باصلاحیت پاکستانیوں نے منفرد ہیملٹ تیار کیا ہے،
پاکستان کی نجی یونیورسٹی کے دو طلبہ طلحٰہ الیاس اور ثاقب اکرام نے منفرد اور کارآمد خصوصیات والا ایسا ہیلمٹ تیار کیا ہے جو حادثے کی صورت میں فوری طور پر ایمبولینس کو طلب اور پولیس کو اطلاع کر سکتا ہے۔
اگر بائیک سوار حادثے کے بعد غنودگی کا شکار ہوگا تو ہیلمٹ میں نصب الارم خود بخود بجنا شروع ہو جائے گا۔
اس سیفٹی ہیلمٹ کے خالق طلبہ کا کہنا ہے کہ اس سیفٹی ہیلمٹ کے ذریعے لوکیشن کی تلاش بھی ممکن ہو گی جب کہ اس میں ایسی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے کہ ہیلمٹ پہنے بغیر بائیک ہی اسٹارٹ نہیں ہوگی۔