تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

خودکشی کےرجحان میں کمی کیلئے انوکھی وزارت قائم

ٹوکیو : جاپانی وزیر اعظم شہریوں میں خودکشی کے رجحان کو کم کرنے کےلیے وزیر تنہائی کی تقرری کردی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جاپان ایسا ملک ہے جہاں گزشتہ 11 سالوں کے دوران خودکشی کرنے کے رجحان میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے اور اس میں تیزی کرونا وائرس کے پیدا ہوئی۔

ماہرین سماجیات کا بھی کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی مہلک ترین وبا سے پیدا ہونے والی بحرانی صورتحال بھی شہریوں میں خودکشی کے بڑھتے رجحان کا باعث ہے۔

اس رجحان کو کنٹرول کرنے وزیر اعظم پوشی ہیڈے سوگا نے رکن پارلیمنٹ ٹیٹسوشی ساکا موٹو کو ملک کا اولین وزیر تنہائی مقرر کردیا۔

وزارت تنہائی کے ذمہ کورونا کی وبا کے باعث شہریوں میں اکیلے پن کے احساس سے پیدا ہونے والے ڈیپریشن کے نتیجے میں خود کشی کے بڑھتے ہوئے رجحان کو روکنا اور بچوں میں بڑھتی ہوئی غربت کا سدباب کرنا ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل برطانیہ میں بھی شہریوں کے سماجی مسائل کے سدباب کےلیے وزیر تنہائی کی تقرری ہوچکی ہے۔

میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ اکتوبر 2020 تک جاپان میں 880 خواتین خود کشی کر چکی تھیں اور یہ تعداد 2019 کے مقابلے میں 70 فیصد زیادہ تھی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ خودکشی کی بڑی وجہ کرونا لاک ڈاؤن میں نوکریوں کا نا ہونا بھی بتائی گئی تھی۔

کرونا سے متعلق اعداد و شمار جاری کرنے والی ویب سائٹس کے مطابق جاپان میں کرونا وبا سے 7 ہزار 584 ہلاکتیں ہوچکی ہیں 4 لاکھ 30 ہزار افراد اب بھی وبا کی لپیٹ میں ہیں۔

Comments

- Advertisement -