کراچی: پی آئی اے طیارہ حادثے کی تحقیقات جاری ہیں، ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ اینڈ انویسٹی گیشن بورڈ کی 4 رکنی ٹیم تحقیقات کر رہی ہے، تحقیقات کے لیے غیر ملکی ٹیم بھی جائے حادثہ آج پھر پہنچ گئی۔
تفصیلات کے مطابق ایئر بس 320 کمپنی کے ماہرین پر مشتمل 11 رکنی ٹیم کی تحقیقات بھی جاری ہیں، فرانسیسی ٹیم آج دوسرے روز بھی جائے حادثہ پہنچ گئی ہے، جدید آلات کی مدد سے تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع کیا جائے گا، طیارے کے ملبے اور تباہ شدہ باقیات کے نمونوں کی مدد سے جانچ پڑتال مکمل کی جائے گی، ڈرون کیمروں سے بھی مدد لی جائے گی۔
ذرایع کا کہنا ہے کہ کاک پٹ وائس ریکارڈ کی تلاش پر خصوصی توجہ دی جائے گی، وائس ریکارڈ نہ ملنے پر ایئر بس کی ٹیم نے پاکستان میں قیام 5 روز تک بڑھا دیا ہے، اس دوران جائے حادثہ کو پولیس اور رینجرز کی جانب سے مکمل طور پر سیل کیا جا چکا ہے۔
پی آئی اے طیارہ حادثے کی تحقیقات میں پیش رفت
قبل ازیں، پاکستان پہنچنے والی فرانسیسی ایئر بس ٹیم نے منفرد انداز میں تحقیق کی، کراچی پہنچنے پر ٹیم کے طیارے کو رن وے پر لینڈ کرنے کی بجائے فنل ایریا کے چکر لگائے گئے، طیارے کی لینڈنگ اپروچ کے بعد فضا میں 2 مرتبہ گو راؤنڈ کا عمل دہرایا گیا، اس کا مقصد تباہ شدہ طیارے کے گرنے سے قبل فرضی عمل کو دہرانا تھا، اس عمل کے دوران ایئر بس طیارے نے 13 منٹ کے اندر گوراؤنڈ مکمل کیا۔
ادھر ترجمان پی آئی اے کے مطابق طیارے کا کاک پٹ وائس ریکارڈر ابھی تک نہیں ملا، ان کا کہنا تھا کہ وائس ریکارڈر جہاز کے پچھلے حصے میں ہوتا ہے، گمان ہے جہاز کی ٹیل زمین پر لگنے سے ریکارڈر دور جا گرا ہوگا، تحقیقاتی ٹیم نے وائس ریکارڈر کی تلاش کا دائرہ بڑھا دیا ہے، عوام سے اپیل ہے جہاز کے کسی بھی پرزے کو گھروں پر مت رکھیں، جہاز کا کوئی ٹکڑا ملے تو فوری حکام یا تحقیقاتی ٹیم یا رینجرز کے حوالے کر دیں۔