ماسکو : روسی وزیر خارجہ نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ایٹمی معاہدے سے دستبرداری کے اعلان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جوہری معاہدے کی منسوخی بلیک میلنگ کے سوا کچھ نہیں اگر امریکا معاہدے سے نکلا کو جوابی کارروائی ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے برسوں قبل روس کے لیے ساتھ کیے جانے والے ایٹمی معاہدے سے دستبرداری پر روس نے امریکی اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا کو خطرناک نتائج کا کا سامنا کرنا پڑے گا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ روس کے نائب وزیر خارجہ نے عالمی طاقتوں کو معاہدے کی اہمیت بتاتے ہوئے کہا کہ خطے میں امن و استحکام کے لیے روس اور امریکا کے درمیان ایٹمی معاہدہ باقی رہنا چاہئے۔
روسی نائب وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ جوہری معاہدے سے امریکا کی دستبرداری کے بعد بین الااقوامی قوتیں امریکا کی مذمت نہیں کریں گی۔
سرگئی لاروف کا کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے جوہری معاہدے کی منسوخی سوائے بیلک میلنگ کے کچھ نہیں اگر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے اعلان پر عمل کیا تو جوابی کارروائی کریں گے۔
مزید پڑھیں : امریکا کا روس کے ساتھ ایٹمی ہتھیاروں کا معاہدہ ختم کرنے کا اعلان
خیال رہے کہ ایک روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا روس کے ساتھ ایٹمی ہتھیاروں کے تاریخی معاہدے کو یہ کہتے ہوئے ختم کرنے کا اعلان کیا تھا کہ روس نے 1987 میں طے ہونے والے انٹرمیڈیٹ رینج نیوکلیئر فورسز (آئی این ایف) معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔
آئی این ایف معاہدے کے مطابق زمین سے درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں پرپابندی ہے، یہ فاصلہ 500 سے 5500 کلومیٹرہے۔
یاد رہے کہ امریکی صدر نے کہا تھا کہ امریکا روس کو ان ہتھیاروں کی اجازت نہیں دے گا، روس برسوں سے اس معاہدے کی پاسداری نہیں کر رہا۔