عالمی اخبارات اور جرائد نے بانی پی ٹی آئی کے آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کی دوڑ سے باہر ہونے کو دھچکا قرار دے دیا۔
عالمی میڈیا نے لکھا ہے کہ چانسلر کی دوڑ سے باہر ہونا بانی پی ٹی آئی کی ساکھ کے لیے نقصان دہ ہے، یونیورسٹی چانسلر کا الیکشن لڑنے سے نااہلی نے بانی پی ٹی آئی کا سیاسی مستقبل داغدار کر دیا۔
اخبارات نے لکھا کہ سرکاری تحائف بیچنا اور ریاستی رازافشا کرنا نا اہلی کا باعث بنا، کنگز کونسل ہیو ساؤتھی کی قانونی رائے نے بانی کی اہلیت کو مشکوک بنایا، یہی رائے بانی پی ٹی آئی کی چانسلر کا امیدوار بننے میں اصل رکاوٹ بنی۔
قانونی رائے میں کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی کرپشن مقدمات میں سزا پر منصب کے اہل نہیں ہیں، برطانوی میڈیا نے لکھا کہ کنگز کونسل کی قانونی رائے نظر انداز کرنا آکسفورڈ یونیورسٹی کے لیے ممکن نہیں تھا۔
گلوب بینر نے اپنے تجزیے میں لکھا کہ جو شخص یونیورسٹی کی سربراہی کے لیے نااہل ہے وہ چوبیس کروڑ عوام کے لیے کیسے اہل ہے؟ بانی پی ٹی آئی ریاستی راز افشا کرنے کے الزام میں سزا یافتہ ہیں، اور عہدے کے اہل نہیں ہیں۔
برطانوی ماہر قانون ہاگ سوتھی نے لکھا کہ سزا یافتہ شخص آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کا الیکشن لڑنے کا اہل نہیں ہے۔