کراچی : شہر قائد کی سب سے بڑی درسگاہ جامعہ کراچی میں طلبہ و طالبات کیلئے مختص ناکارہ بسیں (پوانٹس) عدم توجہی کے باعث سڑکوں پر چلنے سے قاصر ہیں۔
جامعہ کراچی کی پوانٹس کی تعداد کم ہونے کی وجہ سے طلبا و طالبات کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، طلبہ و طالبات کا کہنا ہے کہ اس میں بیٹھنے کی جگہ تو درکنار کھڑے ہونے تک کی جگہ نہیں ہوتی۔
اس کے علاوہ بسوں کی خستہ حالی کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ یہ بسیں جگہ جگہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار اور زنگ آلود ہیں اور خراب ہوکر سڑک پر کہیں بھی کھڑی ہوجاتی ہیں جس سے طلبہ کو یونی ورسٹی پہنچنے میں دیر ہوجاتی ہے اور تعلیم بھی متاثر ہوتی ہے۔
اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے نمائندے انور خان کی رپورٹ کے مطابق جامعہ کراچی کے 46ہزار طلبہ کے لیے صرف 28 بسیں چلتی ہیں جبکہ ایک طالبہ کا کہنا ہے کہ پہلے تقریباً ایک سو بسیں ہوا کرتی تھیں جو اب صرف 16 یا 17 رہ گئی ہیں۔
جامعہ کراچی شعبہ ٹرانسپورٹ کے انچارج دلدار خان کا کہنا ہے کہ46 ہزار طلبہ کیلیے مزید 20سے 25 نئی بسیں درکار ہیں جبکہ بلدیہ عظمیٰ کراچی اور مخیر حضرات کے تعاون سے حاصل ہونے والی سی این جی بسوں کو ڈیزل پر منتقل کیا جارہا ہے جس کیلئے فی بس 25 لاکھ روپے درکار ہیں۔
اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس وقت مجموعی طور 29 بسیں چلائی جارہی ہیں جو بہت پریشانی کا باعث ہے ہماری وزیر اعلیٰ اور گورنر سندھ سے اپیل ہے کہ اگر وہ فوری طور پر فنڈز جاری کردیں یا بسیں مہیا کردیں تو اس مسئلے پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال جون2023 میں بلدیہ عظمیٰ کراچی کی جانب سے جامعہ کراچی کے طلبہ و طالبات کیلئے 10 بسوں کا تحفہ دیا گیا تھا۔