کراچی: جامعہ کراچی سمیت سندھ بھر کی یونیورسٹیوں میں تدریسی عمل معطل ہو گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جنرل سیکریٹری فپواسا پروفیسر ناگ راج نے کہا ہے کہ یونیورسٹیوں میں تدریسی عمل معطل کر دیا گیا ہے، سندھ بھر کی جامعات میں تدریسی عمل کل بھی معطل رہے گا۔
انھوں نے کہا سندھ بھر کی جامعات میں بیوروکریٹ وائس چانسلر کی تقرری قابل قبول نہیں ہوگی، دو دن کے احتجاج کے بعد مطالبات نہ مانے گئے تو سندھ اسمبلی اور وزیر اعلیٰ ہاؤس کا گھیراؤ کریں گے۔
پروفیسر ناگ راج کا کہنا تھا کہ ان کا اگلا مرحلہ انتہائی سخت ہوگا، فپواسا نے اعلان کیا ہے کہ ملک کی کسی بھی یونیورسٹی کے اندر بیوروکریٹ کو وی سی کا عہدہ سنبھالنے نہیں دیا جائے گا، حکومت خودمختاری کے خلاف اقدامات کر رہی ہے، کنٹریکٹ پر اساتذہ کی بھرتیاں افسوسناک ہیں۔
تدریسی عمل کے بائیکاٹ کی وجہ سے طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد گھروں کو واپس چلی گئی۔
فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن (فپواسا) کا کہنا ہے کہ 18 ویں ترمیم اختیارات نجی سطح پر منتقل کرتی ہے، لیکن پیپلز پارٹی اختیارات کو مرکزیت کی طرف لے جا رہی ہے۔