پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں بھارت کو کرارا جواب دے دیا، پاکستانی سفارت کار صائمہ سلیم نے بھارتی گھناؤنی سازش بےنقاب کردی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صائمہ سلیم نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی اور کشمیری شہریوں کا قتل چھپانے کی ناکام کوشش کر رہا ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان سمیت دنیا بھر میں دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ کی سرپرستی کرتا ہے۔
بھارت نے دریاؤں کے بہاؤ کو روکنے کی کوشش کی، پانی زندگی ہے، بھارت اسے جنگ کا ہتھیار نہ بنائے، پاکستان نے بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر پہلگام واقعے کی مذمت کی۔
بھارت پہلگام واقعے کی غیرجانبدارتحقیقات سے کیوں بھاگ رہا ہے؟ ان کا مزید کہنا تھا کہ 6 تا 10 مئی کے درمیان بھارت نے پاکستان کیخلاف کھلی جارحیت کا ارتکاب کیا۔
بھارت کے بلااشتعال حملوں میں 40پاکستانی شہید اور121 زخمی ہوئے۔ بھارت مسلسل دہشت گرد گروہوں کو مالی اور عملی مدد فراہم کرتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ خضدار میں اسکول بس پر حملے میں معصوم بچوں کی جانیں گئیں، بھارت اچھا ہمسایہ بننا چاہتا ہے تو ریاستی دہشت گردی کرنا بند کرے، پاکستان مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کا خواہاں ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے اقوام متحدہ کو بتایا کہ بھارت کشمیر کی آبادیاتی ساخت تبدیل کرنے کی کوشش کررہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے بیان میں کہا کہ مسلح تنازعات میں شہریوں کے تحفظ کیلئے فوری عالمی اقدام ضروری ہے۔
مزید پڑھیں : بھارت کشمیر کی آبادیاتی ساخت تبدیل کرنے کی کوشش کررہا ہے، عاصم افتخار
پاکستانی مستقل مندوب کا کہنا تھا کہ جموں وکشمیر کے عوام بھارتی جبر و تشدد کاشکار ہیں اور بھارت کشمیر کی آبادیاتی ساخت تبدیل کرنے کی کوشش کررہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ پاک بھارت جنگ کے دوران بھارتی حملوں میں 40 شہری شہید اور 120 سے زائد زخمی ہوئے لیکن پاکستان نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا اور صرف فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔