اسلام آباد: ملک بھر میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے متعلق طلب کئے گئے حکومتی اجلاس کی اندورنی کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں حکومتی کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا، جس میں این ڈی ایم اے حکام نے اجلاس کے شرکا کو ملک بھر میں سیلاب صورت حال سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی اور اب تک ہونے والے جانی و مالی نقصانات سے آگاہ کیا۔
ذرائع کے مطابق این ڈی ایم اے حکام نے تسلیم کیا کہ چار ماہ قبل ہی غیر معمولی بارشوں کی پیش گوئی کی جاچکی تھی، اور ادارے کی جانب سے تیاری بھی تھی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں شریک حکومتی وزیر احسن اقبال نے بتایا کہ ہم نے دو ہزار سترہ میں غیرملکی ماہرین کو بلاکرسیلاب روکنےکا چار سالہ پلان بنایا تھا۔
منصوبےکے تحت ہرسال مرکز اور صوبائی حکومتوں نے اخراجات کرنا تھے مگر گزشتہ چار سال میں اس پر کام نہ ہونےسے یہ تباہی آئی۔
احسن اقبال کے جواب پر این ڈی ایم اے حکام نے کہا کہ وہ منصوبہ ندی نالوں اوردریاؤں کے فلڈ کےلیے تھا اس مرتبہ جو سیلاب آیا وہ زیادہ بارشوں کی وجہ سےتھا۔
ذرائع کے مطابق این ڈی ایم اے حکام کی جانب سے واضح جواب ملنے پر وفاقی وزیر نے کہا کہ جو بھی ہے اب ہر قسم کےسیلاب کو روکنےکا موثر نظام بنائیں۔
سیلاب پرحکومتی اجلاس کی کہانی۔این ڈی ایم اے نےتسلیم کیا4ماہپہلےغیرمعمولی بارشوںکی فورکاسٹ تھی اورتیاری بھی کی،ہم نے2017میں غیرملکی ماہرین کو بلاکرسیلاب کو روکنےکا4سالہ پلان بنایاتھا،لیکن کام نہ ہوا،احسن اقبال۔وہ پلان زمینی فلڈ کا تھا۔اس مرتبہ ذیادہ بارشوں سے سیلاب آیا،اعلی افسر pic.twitter.com/nTO7ZjZ6uy
— Naeem Ashraf Butt (@naeemashrafbut3) August 30, 2022