اسکول پرنسپل اور ٹیچرز کی جانب سے طالب علم کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنانے کے واقعات اکثر رونما ہوتے رہتے ہیں اور اس پاداش میں ٹیچرز کو برطرف کیا جاتا ہے لیکن پھر بھی ایسے واقعات میں کمی نہیں آسکی ہے۔
بھارتی ریاست اترپردیش کے مرزا پور میں ایک نجی اسکول کے پرنسپل نے سزا کے طور پر ایک بچے کو اسکول کی عمارت کی پہلی منزل سے الٹکا لٹکا دیا جس کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔
بچے کے ساتھ اس طرح کا رویہ اپنانے والے پرنسپل کو تصویر وائرل ہونے کے بعد گرفتار کرلیا گیا، یہ واقعہ جمعرات کے روز سدبھاونا تعلیم سنستھان جونیئر ہائی اسکول میں پیش آیا تھا۔
اسکول کے پرنسپل منوج وشوکرما بظاہر کلاس 2 کے طالب علم سونو یادو سے ’کھانے کے دوران شرارت‘ کرنے پر ناراض ہو گئے، غصے کے عالم میں انہوں نے بچے کو اس کی ایک ٹانگ سے پکڑا اور اسے دوسرے طلبہ کے سامنے سبق سکھانے کے لیے اسکول کی عمارت کی پہلی منزل کی بالکونی سے لٹکا دیا۔
وشوکرما نے بچے کے چیخنے اور معافی مانگنے کے بعد اسے واپس اوپر کھینچ لیا۔
این ڈی ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق منوج وشوکرما کو اب گرفتار کر لیا گیا ہے اور ان پر جوینائل جسٹس ایکٹ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
سونو کے والد رنجیت یادو نے کہا کہ میرا بیٹا صرف دوسرے بچوں کے ساتھ گول گپے کھانے گیا تھا اور وہ تھوڑا شرارتی ہے۔ اس کے لیے پرنسپل نے ایسی سزا دی جس سے میرے بیٹے کی جان کو خطرہ ہو سکتا تھا۔
تاہم، ملزم پرنسپل نے کہا کہ سونو کے والد نے ان سے اپنے بیٹے کو درست کرنے کو کہا تھا۔
پرنسپل کے مطابق سونو کے والد نے کہا تھا کہ وہ بہت شرارتی ہے، بچوں کو کاٹتا ہے، اساتذہ کو بھی کاٹتا ہے، اس کے والد نے ہم سے اسے درست کرنے کو کہا۔ تو ہم نے اسے ڈرانے کی کوشش کی، ڈر کے مارے اسے بالائی منزل سے الٹا لٹکا دیا گیا۔