اتوار, جولائی 7, 2024
اشتہار

مسلمان بچے پر تشدد کروانے والی ٹیچر اپنے دفاع میں انوکھی منطق لے آئی

اشتہار

حیرت انگیز

بھارت کی ریاست اتر پردیش کی ایک اسکول میں مسلمان طالب علم پر کلاس کے دیگر بچوں سے تشدد کروانے والی ہندو ٹیچر اپنے دفاع میں انوکھی منطق لے آئی۔

ترپتا تیاگی نامی ٹیچر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ طالب علم کو سبق یاد نہیں تھا اور وہ پچھلے ایک ماہ سے پڑھائی میں دھیان نہیں دے رہا تھا، میں خود معذور ہوں اس لیے بچوں کو کہا کہ اس کو تھپڑ ماریں تاکہ وہ ہوم ورک کرے۔

انہوں نے کہا کہ ہم کلاس میں ہندو مسلمان کا فرق نہیں رکھتے، ہمارے اسکول میں مختلف مذاہب کے بچے پڑھائی کر رہے ہیں۔

- Advertisement -

بچے کو تھپڑ لگوانے والی ترپتا تیاگی کے خلاف مظفر نگر میں مقدمہ درج ہے تاہم اب تک ان کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔

یہ معاملہ اُس وقت سامنے آیا جب مشہور بھارتی مصنف ارون دھتی رائے نے ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی جس میں دیکھا گیا کہ اسکول میں مسلمان بچے کو ٹیچر کی موجودگی میں کلاس کے دیگر بچے باری باری تھپڑ جڑ رہے ہیں۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ٹیچر ایک بچے کو کہتی ہیں کہ آہستہ کیوں مار رہے ہو، اب کس کا نمبر ہے۔ پھر ایک بچے نے آکر زور دار تھپڑ بچے کے منہ پر مارا۔

اس واقعے پر لوگ غصہ ہیں اور سخت الفاظ میں مذمت کر رہے ہیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ خاتون ٹیچر کے خلاف فوری قانونی کارروائی کی جائے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں